Live Updates

عمران خا ن کا الیکشن کمیشن کے بلدیاتی انتخابات کے دوران بدنظمی کے مرتکب عملے کیلئے عام معافی کے اعلان پرتشویش کااظہار

عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے والے عناصر قومی مجرم ہیں، الیکشن کمیشن انکو معاف کرنے کا اختیار نہیں رکھتا، آزاد کشمیر میں الیکشن کمیشن کو انتخابی فہرستوں کی نادراکے ذریعے فوری تصدیق یقینی بنانی چاہیے،تحریک انصاف کے چیئرمین کی تسنیم نورانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعرات 3 مارچ 2016 22:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مارچ۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران بدنظمی کے مرتکب عملے کیلئے عام معافی کے اعلان کی اطلاعات پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، عوام کے حق رائے دہی پر ڈاکہ ڈالنے والے عناصر قومی مجرم ہیں، الیکشن کمیشن انہیں کٹہرے میں کھڑا کرنے کی بجائے معاف کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں الیکشن کمیشن کو انتخابی فہرستوں کی نادراکے ذریعے فوری تصدیق یقینی بنانی چاہیے، تاکہ آزاد کشمیر میں شفاف انتخابات کے انعقاد کا مقصد حاصل ہو سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف واحد اور پہلی سیاسی جماعت ہے جس نے ملک گیر سطح پر انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیاہے۔ تمام تر وسائل اور اسباب کے جامع تجزیے کے بعد شفاف ترین انتخابات منعقد کرنے کی کوشش کرینگے اور ملک میں موجود ایسی جماعتیں جو اپنے اندر جموریت لانا چاہتی ہیں اور انتخابات کروانا چاہتی ہیں کیلئے مثال قائم کرینگے۔

وہ جمعرات کو یہاں پارٹی الیکشن کمیشن آفس میں تحریک انصاف کے چیف الیکشن کمشنر تسنیم نورانی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں الیکشن کمیشن کے متنازعہ کردار کے باعث انتخابات میں شفافیت انتہائی مشکل مرحلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پختونخوا، سندھ او رپنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوران بدنظمی کے مرتکب عناصر کو یکطرفہ معافی کا اعلان انتہائی تشویشناک ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن ا زخود انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہے اور انتخابات میں شفافیت گوارا نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ وہ متعدد مرتبہ نشاند ہی کر چکے ہیں کہ موجودہ الیکشن کمیشن کی موجودگی میں صاف، شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بدنظمی اور بے ضابطگیوں کے مرتکب عناصر قوم کے مجرم ہیں جنہیں معافی کی بجائے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہیے۔ اپنی گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کی جانب سے سیالکوٹ کے حلقہ 110میں ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے نادرا سے تصدیق کے عمل کو التوا ء کا شکار بنانے کی کوششوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ 122، 125اور 154کی طرح 110میں بھی بڑے پیمانے پر انتخابی بے ضابطگیاں سامنے آنے کے خوف سے خواجہ آصف مقدمے کی پیروی سے گریزاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں انتخابات کے دوران سرمائے کے وسیع استعمال سے عام آدمی اور متوسط طبقے کیلئے انتخابات میں حصہ لینا ناممکن نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حامد خان کی جانب سے لاکھوں روپے کے اخراجات کے باوجود انہیں انصاف کے حصول میں کڑی مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ علیم خان کے مقدمے کو بھی غیر ضروری التواء کا شکار کیا جارہا ہے۔ اپنی گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر تسنیم نورانی کے استعفی کے حوالے سے افواہوں کو لایعنی قرار دیا اور کہا کہ تحریک انصاف واحد جمہوری جماعت ہے جس نے انتخابات کے ایک ناکام تجربے کے باوجود از سر نو پارٹی میں انتخاب کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور اسے شفاف بنانے کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی اور ذرائع کے استعمال کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر تسنیم نورانی سے ملاقات کے دوران رکنیت سازی مہم کے حوالے سے مختلف پہلوؤں کا بغور جائزہ بھی لیا گیا۔اپنی گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزاد کشمیر الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹوں کی نادراسے جانچ کا بھی مطالبہ کیا۔ (ع ع)

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات