سینیٹ میں انسانی حقوق فنکشنل کمیٹی کی بچوں سے متعلق ضابطہ فوجداری 1898ء میں مزید ترمیم کے بل 2015 کی رپورٹ پیش

جمعرات 3 مارچ 2016 21:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مارچ۔2016ء) سینیٹ میں انسانی حقوق کی فنکشنل کمیٹی کی بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے حوالے سے ضابطہ فوجداری 1898ء میں مزید ترمیم کے بل 2015 کی رپورٹ پیش کی گئی، کمیٹی نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 82اور 83 سمیت نئے قوانین جس میں (292A,B,C)شامل کئے ہیں، کمیٹی کی چیئرپرسن نسرین جلیل نے کہا کہ اس بل کو فی الفورایوان قانون کا درجہ دے تا کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر سخت سزا سے جرم ہونا ہی رک جائے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کی گئی، جس میں تعزیرات پاکستان کے قوانین 1898 میں مزید ترمیم 2015 کے حوالے سے کمیٹی کی چیئرپرسن نسرین جلیل نے کہا کہ ان قوانین میں ترمیم کی مثالیں پہلے بھی موجود تھیں، اسی لئے کمیٹی نے ان قوانین میں ترمیم کی کیونکہ سانحہ قصور میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کی وجہ سے قانون میں ترمیم ضروری تھی تا کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کو کڑی سے کڑی سزا دی جا سکے۔(

متعلقہ عنوان :