جی ایس پی پلس کے بعد یورپی ممالک کو پاکستانی برآمدات میں سالانہ ایک ارب32 کروڑروپے سالانہ کا اضافہ ہو رہا ہے،مالی بحران کے باوجود جنوری سے اکتوبر 2015 تک پاکستانی برآمدات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 9.42فیصد اضافہ ہو ا ،2013 میں یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات کا حجم چھ ارب اکیس کروڑ ڈالر تھا،2014 میں یہ مقدار بڑھ کر 7 ارب 54 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ، 2014-15کے دوران پاک بھارت تجارت کا حجم2 ارب پانچ کروڑ سے زائد رہا

وزیر تجارت خرم دستگیر خان کا سینیٹ میں اراکین کے سوالوں کے جواب

جمعرات 3 مارچ 2016 21:14

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مارچ۔2016ء ) وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد یورپی یونین ممالک کو پاکستانی برآمدات میں سالانہ ایک ارب بتیس کروڑ سالانہ کا اضافہ ہو رہا ہے جو کہ اکیس فی صد بنتاہے مالی بحران کے باوجود جنوری تا اکتوبر 2015 میں مالی سال 2014 کو اسی عرصہ کے مقابلے میں پاکستانی برآمدات میں 9.42فیصد اضافہ ہو ا ،سال دو ہزار تیرہ میں یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات کا کل حجم چھ ارب اکیس کروڑ امریکی ڈالر تھاسال دو ہزار چودہ میں یہ مقدار بڑھ کر سات ارب چون کروڑ امریکی ڈالر تک ہوگئی ،2012-13اور 2013-14 کے دوران پاک بھارت تجارت کا حجم دو ارب تیرہ کروڑ تہتر لاکھ ڈالر تھا،سال دو ہزار چودہ پندرہ کے دوران پاک بھارت تجارت کا حجم دو ارب پانچ کروڑ سے زائد ہے ،پاکستان کی بھارت کوبرآمدات میں پھل اور پھلوں کی تیار شدہ اشیاؤ بشمول پھل، خام کاٹن چمڑاتعمیراتی میٹریل کیمیائی عناصر کاٹن فیبرکس، تما م خام معدنیات، کیمیائی میٹریل اور مصنوعات شیشہ اور گلاس وئیر شامل ہیں بھارت سے درآمدات میں کیمیائی عناصر ، سبزیاں اور تیارشدہ سبزیاں بشمول دالیں ، کیمیائی مواد اور مصنوعات ، جانوروں کاچارہ،ڈائننگ رنگنے کا سامان ،کشتیاں اور جہاز خام کاٹن ،مشینری کاٹن کا حصہ اور میڈیکل اور فارماسوٹیکل مصنوعات شامل ہیں، وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے ایوان کو آگاہ کیا کہ 60فیصد ٹیکس کولیکشن سندھ سے کی جا رہی ہے گزشتہ سال سندھ سے1.49ارب ٹیکس اکھٹاکیا گیا نویں این ایف سی ایوارڈ 2015-20کیلئے 4ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں ورکنگ گروپس کی جانب سے رپورٹس کا انتظار ہے جس پر کمیشن کا اجلاس بلایا جائیگا وہ جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین سینیٹ کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے سینیٹ کا اجلاس پریزائڈنگ آفیسر محسن لغاری کی صدارت میں ہوا وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے وقفہ سوالات کے دوران وزارت خزانہ کے حوالے سے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ 2013-14 ایک ارب سے زائد ٹیکس سندھ سے حاصل کیے گئے اور 2014 1 ارب 49 کروڑ روپے ٹیکس وصول کیے گئے ، این ایف سی ایوارڈ کے لئے 4 ورکنگ گروپس بنائے گئے ہیں ان کی رپورٹ جب آئے گی تو ایوان کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی 60 فیصد ٹیکس ریونیو دیتا ہے مگر یہاں اس حوالے سے بتایا گیا وہاں سے ٹیکس نہیں آتا۔ راحیلہ مگسی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اور رشین فیڈریشن کے درمیان تنازعہ تھا مگر اب چند ہفتے پہلے تنازعات کا خامتہ ہو گیا ہے اور پاکستان کے برآمد کنندگان اپنی برآمدات بآسانی روس کی منڈیوں تک پہنچا سکتے ہیں ۔

گزشتہ سال پاکستان کا تجارتی وفد روس کے دورے پر گئے اور ورلڈ فوڈ ماسکو میں شرکت کی اور اس سال بھی پاکستان سپورٹس اور بیوٹی مصنوعات کی نمائش میں شرکت کرے گا ۔ اب روس کے ساتھ براہ راست حکومتی سطح پر تعلقات بہتر ہوئے ہیں ۔ پاکستان کو براہ راست یوریشین فیڈریشن تک ہو گی ۔ پاکستان اور روس کا تجارتی خسارہ 70 فیصد سے کم کرکے 23 فیصد پر لے کر آئے ہیں ۔

وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی آئی اے میں تقرریوں کے حوالے سے جعلی ڈومیسائل کی چھان بین جاری ہے ۔ 93 میں 20 کی تصدیق ہو چکی ہے 73 باقی ہیں ۔ 3ماہ میں باقی ماندہ کا ڈومیسائل کی بھی تصدیق کر دلی جائے گی ۔ اسلام آباد میں تعمیر ہونے والے ائیر پورٹ کا 81 ارب روپے کا نیا پی سی ون بنایا گیا تھا جس میں سے 51 ارب خرچ ہو چکے ہیں اور 30 ارب روپے باقی ہیں ۔

اس منصوبے میں 17 مختلف پیکجز ہیں اور ٹھیکیدار اس وقت صحیح انداز سے اس پر کام کر رہا ہے ۔ پانی کے حوالے سے راما ڈیم پر 6 ارب میں سے 5 ارب خرچ ہو گئے ہیں اور یکم جنوری 2017 تک یہ ائیر پورٹ اپنے کام کا آغاز کرے گا۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے ایوان کو آگاہ کیا کہ سی ڈی اے کا ماحولیاتی ونگ ہے جس میں مالیوں کی اسلام آباد میں ڈیوٹیاں لگتی ہیں کسی بھی وزیر یا سرکاری افسر کے گھر میں سرکاری مالی نہیں ہے ۔

اسلام آباد میں مصنوعی پھول لگائے گئے ہیں کیونکہ ایسے موسم میں پھول نہیں اگتے اور بہار میں جب پھول کھلے گئے تو قدرتی پھول بھی لگائے جائیں گے ۔ ایکسپریس وے کی ایکسٹینشن ترجیحی منصوبہ ہے کرال چوک سے روات کا سیکشن پہلے بنے گا ۔ اس منصوبے میں گریس بیلٹس کا بھی خیال رکھا جائے گا ۔ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 18 کروڑ روپے کی گرانٹ باؤنڈری وال کو مزید اونچا کرنے کے لئے جاری کی گئی تھی ۔

نجی تعلیمی اداروں کو فیس بڑھانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اسلام آباد کے 200 مزید سکولوں میں اساتذہ کی تعداد اور ان سکولوں کو مزید خوبصورت بنانے کے لئے وزیر اعظم خصوصی گرانٹ جاریکی جائے گی اور اسلام آباد کے سکولوں کے لئے 200 بسیں فراہم کی جائے گی ۔ سیکیورٹی کے معاملات کے لئے ایمرجنسی آلارم لگائے جائیں گے اور ہائی ٹیک آن لائن سیکیورٹی سسٹم لا رہے ہیں ۔

وزیر تجارت خرم دستگیر نے راحیلہ مگسی کے سوال کے جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ چائنا کے ساتھ تجارتی تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں اور برآمد کنندگان کو 3 فیصد دے رہے ہیں اور ان کو مارچ کے مہینے میں 30 لاکھ تک واجبات ادا کر دیئے جائینگے روس اور افریقہ کی جانب سے صنعتی نمائشوں میں پاکستان شریک ہوتا ہے اور چین کی جانب سے مفت جگہ فراہم کی جاتی ہے ۔ پاکستان میں عالمی معیارکی مصنوعات بنائی جائیں تو وزارت ان کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے تیار ہے ۔ پاکستان اور چین کے درمیان آزاد تجارت کا معاہدہ ہے