مسئلے کا حل ایکس وائی زیڈ نہیں صرف الطاف حسین ہیں، مصنوعی قیادت لانے اور ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کی سازش سے ملک کا فائدہ نہیں،ہر آزمائش کے بعد مزید مضبوط ہونگے،مہاجروں کو تقسیم اورگمراہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے،ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے جواز اور ہر انتخابی مہم میں اس طرح کے الزامات لگائے گئے، کتنی بار ’را‘کے الزامات لگے پھر ڈرائی ہوئے،،جھوٹے،شرانگیز الزامات کی مذمت کرتے ہیں۔ایم کیو ایم لندن اور پاکستان رابطہ کمیٹی کے اراکین ندیم نصرت،فاروق ستار کی مشترکہ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 3 مارچ 2016 20:50

مسئلے کا حل ایکس وائی زیڈ نہیں صرف الطاف حسین ہیں، مصنوعی قیادت لانے ..

کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ لندن اور پاکستان رابطہ کمیٹی کے اراکین نےنے کہا ہے کہ مصطفی کمال کی پریس کانفرنس میں ایم کیوایم کے قائد کو نشانہ بنایا گیا ہے،مصطفی کمال نے جوکچھ کہا گیا کچھ بھی نیا نہیں،ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کی یہ کوشش نئی نہیں ہے،جن کے پاس مینڈیٹ نہیں وہ آکرالزامات لگارہے ہیں. ایم کیو ایم کے رابطہ کمیٹی کے کنوینئرندیم نصرت نے فاروق ستار ،خالد مقبول صدیقی،عامر خان ودیگر رہنماوں کے ہمراہ نائن زیرو پر مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ الطاف حسین پر الزامات کی بارش کی گئی،میڈیا پر دو تین گھنٹے تک ایم کیو ایم پرالزامات کی بارش کی گئی،ایم کیوایم کےپاس جتنابڑامینڈیٹ ہےاسے ان الزامات پروضاحت کی ضرورت نہیں،انہوں نے کہا کہ جن کے پاس مینڈیٹ نہیں وہ آکرالزامات لگارہے ہیں.جمہوری معاشرے میں مقبولیت کاپیمانہ ووٹ ہوتے ہیں.انہوں نے کہا کہ مسائل کے حل کیلیے آوازاٹھائیں تودہشت گردکہاجاتا ہے،ندیم نصرت نے کہا کہ ایم کیو ایم کو قومی دھارے میں لایا جائے،تقسیم کرنے کی کوشش بند کی جائے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کو سپورٹ کرنے والے لوگ پڑھے لکھے باشعور لوگ ہیں۔مسئلے کا حل ایکس وائی زیڈ ہیں بلکہ صرف الطاف حسین ہیں۔قائد ایم کیوایم اکیلے نہیں بلکہ ہم سب ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے لوگ پرامن رہیں،قانون ہاتھ میں نہ لیں اور ردعمل میں کسی پر کنکر بھی نہ پھینکیں۔مصنوعی قیادت لانے اور ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کی سازش سے ملک کا فائدہ نہیں بلکہ اس طرح کی ہر آزمائش کے بعد مزید مضبوط ہونگے۔

اس موقع پرایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے فاروق ستار نے شعر ’اپنے مرکز سے اگر دور جاؤ گے،خاک ہو جاؤ گے،افسانوں میں ڈھل جاؤ گے،اپنی مٹی پر چلنے کا سلیقہ سیکھو،سنگ مرمر پر چلوگے تو پھسل جاؤ گے ‘پڑھتے ہوئے گفتگو کا آغاز کیا۔ہم آج قائد ایم کیوایم سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔ہم نے پانچ دسمبر کے مینڈیٹ سے ثابت کیا کہ تمام لسانی اکائیاں اور مسالک ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

آج کا کوئی الزام ایسا نہیں جو جماعت اسلامی نے ہر الیکشن میں ایم کیو ایم پر نہ لگایا ہو۔ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کے جواز میں اور ہر انتخابی مہم میں اس طرح کے الزامات لگائے گئے۔ہم ان جھوٹے،شرانگیز الزامات اور گھناؤنی سازشوں کی مذمت کرتے ہیں،ہر سازش کی طرح اس سازش کو بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ان دوافراد کی پریس کانفرنس کا وقت دیکھیں تو پتا چلتا ہے کہ الطاف حسین نے کہا کہ ہم وسائل کی جدوجہد شروع کرینگے،لیکن دوسری طرف کراچی کو تقسیم کرنے کی سازش شروع کردی گئی،ہماری صفوں سے لوگوں کو گمراہ کر کے استعمال کی اجارہ کیا جارہا ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ ہم لوگوں کو سیاسی جدوجہد کیلئے تیار کر رہے ہیں۔ایک مرتبہ پھر قومی منظرنامے پر وہی بحث چھیڑ دی گئی ہے۔پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی نے ان الزامات کی حمایت کی۔جماعت اسلامی دیکھے کہ ان کو 2013ء کے الیکشن میں صرف 30فیصد تک مینڈیٹ ملا۔ہمارا 2015ء کا میڈیٹ بھی بتا رہا ہے کہ الطاف حسین ہی مسائل کا حل ہیں۔فاروق ستار نے کہا کہ یہ لوگ کس منہ سے عوام کا سامنا کرینگے۔

نہ پہلے لوگوں نے مصنوعی قیادت،تقسیم کی سازش کو قبول کیا نہ اب کرینگے،پیرا شوٹ سے اتر کر عوام میں جگہ نہیں بنائی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے مسائل کے حل کی تیاری کررہے ہیں جبکہ بیک ڈور سے مہاجروں کو تقسیم اورگمراہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے،کہ مہاجروں کو مجبور اور پریشان کر کے ایم کیو ایم کو تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کتنی بار ’را‘کے الزامات لگے پھر ڈرائی ہوئے،مقدمات کا سامنا کیا۔ایم کیو ایم نے ذمہ داری کے ساتھ اس بات کو قبول کیا کہ اگر کوئی فرد انڈیا گیاہے تو وہ واپس آتے ہیں تو ایم کیو ایم اور انتظامی سیٹ اپ کے ساتھ انکا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آج پھر ہمارا ٹرائل ساؤتھ افریقہ کے نام سے کیاجارہا ہے جبکہ الزامات کے حقائق کیلئے وہاں کی حکومت سے رابطہ کرنا چاہیے، ایم کیو ایم کو ہمیشہ شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ہم نے تو اس ملک کو اپنے خون سے سینچا ہے۔