سکیورٹی خدشات کی باعث میٹرو بس سروس کئی گھنٹے تک بند رکھنے کے بعد دوبارہ بحال کر دی گئی، تمام اسٹیشنز کی سکیورٹی سخت

لاہور میٹرو بس سروس میں روزانہ تقریباً دو لاکھ کے قریب مسافر سفر کرتے ہیں، سروس کی بندش سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

جمعرات 3 مارچ 2016 19:58

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔03 مارچ۔2016ء) لاہور میں سکیورٹی خدشات کی باعث میٹرو بس سروس کئی گھنٹے تک بند رکھنے کے بعد دوبارہ بحال کر دی گئی جبکہ تمام اسٹیشنز کی سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ،میٹرو سروس کی بندش کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنے روزگار تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا اور اپنی منزل پر پہنچنے کے لئے لوکل ٹرانسپورٹ کا سہارا لینا پڑرہا ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز لاہور میں میٹرو بس سروس کو صبح کے وقت بند کردیا گیا ہے، سروس کی بندش کا فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے جبکہ بسوں کو گجومتہ بس ڈپو منتقل کردیا گیا اور تمام اسٹیشنز کی سکیورٹی سخت کردی گئی ۔لاہور میٹرو بس سروس میں روزانہ تقریباً دو لاکھ کے قریب مسافر سفر کرتے ہیں اور سروس کی بندش کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنے روزگار تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا رہااور اپنی منزل پر پہنچنے کے لئے لوکل ٹرانسپورٹ کا سہارا لینا پڑا۔

(جاری ہے)

شہریوں کا کہنا تھا کہ میٹرو بس سروس بند ہونے کی وجہ سے ڈبل کرایہ ادا کرنا پڑرہا ہے اور روزگار تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت جلد از جلد میٹروبس سروس بحال کرے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ فیصلہ لاہور میں ایک اعلی سطح کے اہم اجلاس میں کیا گیا ہے جس میں چیف سیکرٹری ، ڈی سی او ، کمشنر اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی ۔پنجاب حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹرو بس سروس کی معطلی کا اقدام انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹس کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے، سکیورٹی کلیئرنس ملتے ہی میٹرو سروس کو بحال کردیا جائے گا۔

بعد ازاں شام 5بجے کے قریب میٹرو بس سروس کو دوبارہ بحال کر دیا گیا ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ سروس ضلعی حکومت کی درخواست پر عارضی طور پر بند کی گئی تھی اور اب کلیئرنس ملنے کے بعد دوبارہ بحال کر دی گئی ہے تاہم اس کے ساتھ تمام میٹرو بس کے تمام اسٹیشنز کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز بھی میٹرو بس سروس سکیورٹی خدشات کی بنا پر جزوی طور پر معطل رکھی گئی تھی اور سروس گجومتہ سے شاہدرہ تک چلنے کی بجائے ایم اے او کالج تک چلائی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :