وفاقی سیکرٹری داخلہ کی نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کو ختم کرنے کی مخالفت،ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

جمعرات 3 مارچ 2016 16:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 مارچ۔2016ء) وفاقی سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان نے وزارت داخلہ کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کو ختم کرنے کے معاملے پر سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے فیصلوں کی کھل کر مخالفت کر دی، عارف احمد خان نے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل ختم نہ کرنے پر قائل کرلیااور این سی ایم سی نیکٹا کو منتقل کیا گیا بجٹ فوری طور پرواپس لینے کی ہدایت کر دی، نئے سیکرٹری داخلہ کے فیصلوں سے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے ملازمین میں بے چینی ختم ہو گئی۔

جمعرات کو ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان نے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل ( این سی ایم سی) کو ختم نہ کرنے کے معاملے پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو قائل کرلیا ہے اور انہیں این سی ایم سی کی اہمیت سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے این سی ایم سی کو نیکٹا میں ضم کرنے سے متعلق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو مس گائیڈ کیا تھا،سابق سیکرٹری داخلہ نے حقائق اور قانونی پیچیدگیوں کو چھپاتے ہوئے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کو نیکٹا میں ضم کرنے سے متعلق وزیر اعظم نواز شریف سے اصولی منظوری بھی لے لی تھی، لیکن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی مخالفت کے باعث این سی ایم سی کو نیکٹا میں ضم کرنے کے وزیراعظم کے فیصلے کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہ ہو سکا۔

سیکرٹری داخلہ نے سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی طرف سے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے بجٹ کو نیکٹامنتقل کرنے کے فیصلے کی بھی شدید مخالفت کی اور بجٹ کو فوری طور پر واپس لینے کی ہدایت کردی۔ ذرائع کے مطابق نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کے 92ملازمین نے سابق سیکرٹری داخلہ شاہد خان کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دے رکھی ہے لیکن سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان کی طرف سے این سی ایم سی کو ختم نہ کرنے کے اصولی موقف کے بعد ملازمین اسلام آباد ہائی کورٹ میں دی گئی درخواست واپس لینے پر غور کر رہے ہیں۔