پاکستان میں جنگلی حیات کے تحفظ کی ضرورت ہے ، ڈاکٹر اعجاز احمد

بدھ 2 مارچ 2016 22:39

اسلام آباد ۔ 2 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مارچ۔2016ء) ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے سینئر ڈائریکٹر اور شعبہ ماحولیات کے ماہر ڈاکٹر اعجاز احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں جنگلی حیات کے تحفظ کی ضرورت ہے جس میں 1055 اقسام کے پرندے اور جانور موجود ہیں۔ ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مارچ۔2016ء“ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اعجاز احمد نے کہا کہ حکومت کو جنگلات اور ماحولیات کے تحفظ کے ذریعے جنگلی حیات کو محفوظ کرنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جنگلی حیات میں پرندوں کی 668 اقسام اور دودھ پلانے والے جانوروں کی 195، رینگنے والے جانوروں کی 192 مختلف اقسام موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اقسام کے تحفظ اور افزائش کیلئے محفوظ جنگلات کے نیٹ ورک کی ضرورت ہے جو اس وقت صوبائی محکمہ تحفظ جنگلی حیات کے قوانین کے تحت کام کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر ہم جنگلوں کی کٹائی جاری رکھتے ہیں تو اس سے نہ صرف ماحولیات متاثر ہو گا بلکہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کیلئے جنگلی حیات کو محفوظ بھی نہیں کر سکیں گے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کی وزارت کے حکام نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اس حوالے سے باخبر ہے اور وہ جنگلی حیات کے تحفظ میں گہری دلچسپی لے رہی ہے اور اس ضمن میں کام کرنے والے مختلف اداروں کی معاونت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو ماحولیات کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہر شہری کا فرض ہے اور ہمیں اس مقصد کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تنوع کے باعث پاکستان انتہائی اچھا ملک ہے اور حکومت جنگلات کے زیر کاشت رقبہ کے تحفظ کیلئے ہر کوشش کرے گی۔

متعلقہ عنوان :