سینٹ، اپوزیشن کی زرعی پیداواری مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم ، کسانوں کو بجلی اور ڈیزل کی فراہمی پر سبسڈی اور بھارت سے زرعی مصنوعات کی درآمد فوری روکنے سے متعلق تحریک التواء بحث کیلئے منظور

بدھ 2 مارچ 2016 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مارچ۔2016ء) ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے زرعی پیداواری مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو ختم کرنے ، کسانوں کو بجلی اور ڈیزل کی فراہمی پر سبسڈی دینے اور بھارت سے زرعی مصنوعات کی درآمد کو فوری طور پر روکنے سے متعلق تحریک التواء بحث کیلئے منظور کرلی گئی ۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان بالا کے ا جلاس میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے سینیٹر کامل علی آغا نے تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت زرعی پیداواری مصنوعات پر سیلز ٹیکس ختم کرنے ، زرعی مصنوعات کی امدادی قیمت کو یقینی بنانے ، کسانوں کو بجلی اور ڈیزل کی فراہمی پر سبسڈی دینے ، فصلوں کو نقصان اور قیمتوں میں کمی کے باعث کسانوں کو امداد فراہم کرنے ، کھادوں کی ڈیوٹی فری درآمد کی ا جازت ، پانی ذخیرہ کرنے کیلئے بند تعمیر کرنے اور بھارت سے زرعی مصنوعات کی درآمد کو فوری طور پر روکے جانے کی تحریک پر بحث کرنے کی اجازت طلب کی جس پر وفاقی وزیر زاہد حامد نے وزارت خزانہ کی جانب سے تحریک کے دو نکات کی مخالفت کی جس پرزرعی پیداواری مصنوعات پر سیلز ٹیکس کو ختم کرنا اور فصلوں کو نقصان میں کمی کے باعث کسانوں کو امداد فراہم کی جائے شامل ہیں جس پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے قانون کے تحت تحریک کو منظور کرتے ہوئے اس پر آئندہ ہفتے بحث کی جائے گی