اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے ٗ کوئی حکومت یا اسمبلی آئین کی خلاف ورزی کرے تو آرٹیکل 6 کا اطلاق ہونا چاہیے ٗ مولانا شیرانی

پاکستان میں حکمران اﷲ کے نائب اور خلیفہ ہیں، اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے، اس کیخلاف آئین سازی نہیں کی جاسکتی مسلم قومیت کی بنیاد سے اگر اسلامی تعلیمات کو نکال دیں تو پھر کچھ بھی نہیں بچے گا ٗچیئر مین اسلامی نظریاتی کونسل کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 مارچ 2016 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمدخان شیرانی نے کہا ہے کہ اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے اور اگر کوئی حکومت یا اسمبلی آئین کی خلاف ورزی کرے تو اس پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہونا چاہیے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا اختر شیرانی نے کہا کہ انہیں اسمبلیوں اور حکومت کی کارکردگی پر تعجب ہوتا ہے، پاکستان میں حکمران اﷲ کے نائب اور خلیفہ ہیں، اسلام پاکستان کا سرکاری مذہب ہے، اس کیخلاف آئین سازی نہیں کی جاسکتی، مسلم قومیت کی بنیاد سے اگر اسلامی تعلیمات کو نکال دیں تو پھر کچھ بھی نہیں بچے گا، 1949 کی قرارداد مقاصد آئین کا حصہ ہے، اس کی خلاف ورزی آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، کوئی بھی حکومت یا اسمبلی آئین کی خلاف ورزی کرے تو اس پر آرٹیکل 6 کا اطلاق ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

مولانا شیرانی نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کو پنجاب اسمبلی کا منظور کردہ تحفظ خواتین بل مل گیا ہے اس کے بغور جائزہ کے لئے ترجمہ کرارہے ہیں، اسلامی نظریاتی کونسل نے خواتین تحفظ بل نہیں دیکھا، اس لئے اس پر رائے دینا مناسب نہیں کیونکہ جس چیز کو پوری طور پر سمجھ نہ لیا جائے اس پر رائے نہیں دینی چاہیے، پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے حقوق نسواں بل کا جمعرات کو جائزہ لیں گے۔

توہین رسالت قانون کے حوالے سے مولانا اختر شیرانی نے کہا کہ آئین کے تحت اگر حکومت نے توہین رسالت کا قانون بھیجا تو اسلامی نظریاتی کونسل اس پر غور کی پابند ہوگی۔اس سے قبل مولانا اختر شیرانی کی سربراہی میں اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس کے ایجنڈے میں قرآن بورڈ کی تشکیل ، سود کا خاتمہ اور سائنسی تحقیق کے لئے لاش کے استعمال سمیت دیگر امور شامل تھے تاہم ایجنڈے سے ہٹ کر پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے حقوق نسواں بل کا معاملہ زیر غور رہا ۔ اراکین نے کہا کہ بل آئین سے متصادم ہے، آئندہ اجلاس میں بحث کے لئے لایا جائے ٗ آئندہ اجلاس میں اس معاملے کا بغور جائز ہ لینے کے بعد کونسل اس معاملے پر اپنی سفارشات مرتب کریگی ۔

متعلقہ عنوان :