یورپی پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹیوں نے یورپی کمیشن کی پاکستان کے جی ایس پی پلس پرمثبت رپورٹ کی توثیق کر دی،وفاقی وزیر تجارت

کمیٹیوں کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے انسانی حقوق میں بہتری کے روڈ میپ پر دستخط کو سراہا گیا، یورپی کمیشن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی حکومت اور یورپی یونین کے باہمی تعاون سے جی ایس پی پلس کو2024 تک کامیابی سے چلایا جائے گا، خرم دستگیر ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کے اجلاس میں وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے قانون و انسانی حقو ق اشتر اوصاف کی بھی شرکت

بدھ 2 مارچ 2016 20:18

اسلام آباد ۔ 2 مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 مارچ۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق ، خارجہ، دفاع اور خاص طور پر بین الاقوامی تجارت کی قائمہ کمیٹیوں نے یورپی کمیشن کی پاکستان کے جی ایس پی پلس پرمثبت رپورٹ کی بلا تحفظ توثیق کر دی ہے۔ کمیٹیوں کے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے انسانی حقوق میں بہتری کے روڈ میپ پر دستخط کو سراہا گیا۔

یورپی کمیشن نے یورپی پارلیمنٹ کے ممبران پر واضح کیا کہ پاکستان نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے سزائے موت پر کوئی قانونی کمٹمنٹ نہیں دی لہٰذا سزائے موت کے حوالے سے پاکستان پر کوئی قانونی ذمہ داری لاگو نہیں کی جا سکتی۔ یورپی کمیشن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستانی حکومت اور یورپی یونین کے باہمی تعاون سے جی ایس پی پلس کو2024 تک کامیابی سے چلایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے وزیر اعظم کی طرف سے جی ایس پی پلس سے انسانی حقوق کے کنونشن پر عملداری کیلئے قائم کئے گئے ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے قانون و انسانی حقو ق اشتر اوصاف نے بھی شرکت کی۔ ٹریٹی امپلیمنٹیشن سیل کی میٹنگ میں یورپی پارلیمنٹ کے مکمل اجلاس میں رپورٹ پر بحث کیلئے حکمت عملی ترتیب دی گئی۔

وسط فروری میں بین الاقوامی تجارت کی کمیٹی میں پاکستان کی نمائندگی اشتر اوصاف اور برسلز میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کی ۔اشتر اوصاف نے اجلاس میں بتایا کہ برسلز میں یورپی کمیشن اور کمیٹی کے ارکان نے پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار ہونے کے باوجودانسانی حقوق میں بہتری سے متعلق کوششوں کو سراہا۔برسلز میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ حالیہ ماہ میں پاکستانی ارکان پارلیمنٹ کے برسلز کے دورے کے رپورٹ پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے اور حالیہ مثبت پیش رفت اس بات کی متقاضی ہے کہ پاکستان جی ایس پی پلس سے متعلق اپنی سفارتکاری جاری رکھے۔