کراچی، سائٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے میں فیکٹریوں کو پانی کی عدم دستیابی سے صنعتیں بند ہونے لگیں

صنعتی علاقے کو منظور شدہ پائپ لائن سے پانی پہلے ہی دستیاب نہ تھا ، اب ٹینکروں کے ذریعہ بھی پانی نہیں مل رہا،مہتاب چاؤلہ

بدھ 2 مارچ 2016 18:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) سائٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے میں فیکٹریوں کو مطلوبہ مقدار میں پانی نہ ملنے سے صنعتیں بند ہونے لگیں، کئی صنعتکار وں نے اپنی فیکٹریوں میں ایک شفٹ میں کام روک دیا ہے جس کی وجہ سے مزدوروں سے انکا روزگار چھن جانے کا بھی اندیشہ لاحق ہوگیا ہے ۔سائٹ سپرہائی وے ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر مہتاب الدین چاؤلہ اور دیگر عہدیداران نے صنعتی علاقے میں پانی کی عدم دستیابی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے صنعتی علاقے کو منظور شدہ پائپ لائن سے پانی پہلے ہی دستیاب نہ تھا لیکن اب ٹینکروں کے ذریعہ بھی صنعتوں کو پانی نہیں مل رہا، جس کی وجہ سے فیکٹریوں میں پیداواری عمل رک گیا ہے اور ایکسپورٹس کے آرڈرز متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔

(جاری ہے)

مہتاب چاؤلہ نے کہا کہ علاقے میں صنعتکارپانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے ہیں اور اگر ایکسپورٹرز نے بر وقت برآمدی شپمنٹ نہ بھیجی تو ایکسپورٹس کے آرڈرز ملتوی ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے قومی خزانے میں 65فیصد سے زائد ریونیو دینے والے شہر کراچی کے صنعتکار مسائل کاشکار ہیں، دعوؤں اور یقین دہانیوں کے بجائے انتظامیہ کو بہتر سے بہتر اقدامات کرنے چاہیے تاکہ صنعتکار ذہنی پریشانیوں کے بغیر ملکی برآمدات بڑھانے پر توجہ دے سکیں۔

مہتاب چاؤلہ نے کہا کہ صنعتکار اضافی رقم ادا کرکے ٹینکروں کے ذریعہ پانی حاصل کررہے ہیں لیکن پانی مافیا شہر میں پانی کی قلت پیدا کرکے برآمدی صنعتوں کو مشکلات سے دوچار کررہا ہے تاکہ پاکستان کی برآمدات گھٹ جائیں اور اگر صنعتیں پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے سفر کرتی رہیں تو پھر نہ صرف ایکسپورٹ متاثر ہوگی بلکہ صنعتیں بند ہوجانے سے مزدوروں سے انکا روزگار بھی چھن جائے گا کیونکہ کوئی بھی صنعتکار فیکٹریاں بند کرکے مزدوروں کو روزگار یا تنخواہیں نہیں دے سکتا اس لئے وزیر اعلیٰ سندھ ،گورنر سندھ اور ڈی جی رینجرز سائٹ سپرہائی وے صنعتی علاقے کو پانی کی متواتر فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں۔

متعلقہ عنوان :