نیپال سے نریندر مودی کے قتل کی جھوٹی سازش میں گرفتار پاکستانی خاتون کی 5 سا ل بعد وطن واپسی

صوفیہ کنول کو 2011 میں نیپال سے انڈین ایجنسی نے گرفتار کیا تھا، صارم برنی ٹرسٹ کی کاوشوں وطن واپسی ممکن ہوئی

بدھ 2 مارچ 2016 18:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) حقوق انسانی کی تنظیم صارم ویلفیئر ٹرسٹ انٹرنیشنل کی کوششوں سے بھارت میں قید پاکستانی خاتون کی 5سال بعد وطن واپسی ۔ ٹرسٹ کے چیئرمین صارم برنی نے ایئر پورٹ پر صوفیہ کنول کو خوش آمدید کہا اورخاتون کو اس کے گھر والوں کے حوالے کیا ۔ اس موقع پر صارم برنی نے صحافیوں کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوفیہ کنول 2011میں اپنے شوہر کے ہمراہ نیپال گئی تھی جہاں دونوں میاں بیوی کو انڈین ایجنسی نے بھارتی شہرگجرات کے اس وقت کے وزیر اعلی نریندر سنگھ مودی کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر گرفتارکیاتھا اور انہیں بھارت میں تہاڑ جیل نیودہلی منتقل کردیا گیا جہاں ان پر بے ہیمانہ تشدد کیا گیا اور اس کے شوہر کو معذور کر دیا جب کے صوفیہ کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔

(جاری ہے)

صارم برنی نے مزید بتایا کہ صوفیہ کنول نے نیو دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے بھی رابطہ کیا لیکن اسے وہاں سے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں ملا جس پر صوفیہ کی فیملی نے( جو کراچی میں رہائش پذیر ہے) صارم ٹرسٹ سے رابطہ کیا جس پر ٹرسٹ کے چیئرمین صارم برنی نے اپنے شعبہ بین الاقوامی امور کو ہدایت کی کہ تما م متعلقہ حکام اور اداروں سے رابطہ کریں تاکہ متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے ۔

صارم برنی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہمارے پاس اس طرح کی بے پناہ درخواستیں موجود ہیں جو دنیا بھر کے بے شمار ملکوں سے پاکستانیوں کی طرف سے موصول ہوئی ہیں جو کہیں نہ کہیں کسی مشکل میں گرفتار ہیں اگر پاکستانی حکومتی ادارے ہمارا ساتھ دیں تو ہم ایسے تمام پاکستانیوں کی جائز مشکلات کو حل کرنے کے لئے تیار ہیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ اپنے ملک میں یا ملک سے باہر کوئی پاکستانی کسی مشکل میں گرفتار ہو۔

صارم ٹرسٹ پورے پاکستان میں مسلسل لوگوں کے مسائل حل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ صارم برنی نے کہا کہ ٹرسٹ اس سلسلے میں اپنی خدمات پیش کرتا آیا ہے اورآئندہ بھی ٹرسٹ کے حوالے سے جو ممکن مدد ہوگی وہ کرے گا ٹرسٹ میں جتنی درخواستیں موصول ہوتی ہیں وہ سب ہم حکومت کو فراہم کرینگے تاکہ بے گناہ پاکستانیوں کی وطن واپسی کا عمل تیز ہوسکے اور ایسے ہی لوگوں کو وطن واپس لاکر ان کے خاندانوں کوجو خوشی ہم فراہم کرینگے وہ خوشی شایدان کے لئے دنیا کی سب سے بڑی خوشی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :