وزارت پانی و بجلی کو ٹیوب ویلوں کو سبسڈی پر دی گئی رعایت میں 86 ارب 63 کروڑ روپے کا خسارہ

بدھ 2 مارچ 2016 17:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 مارچ۔2016ء) وزارت پانی و بجلی کے حکام وفاقی حکومت ، صوبائی حکومتوں سے بجلی پر سبسڈی کی مد میں 86ارب 63 کروڑ وپے وصول کرنے میں ناکام ہو گئی ہے صوبائی اور وفاقی حکومتوں سے اربوں روپے کی عدم وصولی کے باعث سرکلر ڈیٹ میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سبب بن رہی ہے واپڈا کی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے 86 ارب 63 کروڑ روپے کے بقایا جات پر سبسڈی پر فراہم کی گئی ۔

زرعی ٹیوب ویل کو بجلی اور جی ایس ٹی کی چھوٹ میں شامل ہیں۔ وفاقی حکومت نے زرعی ٹیوب ویلوں کو سبسڈی پر بجلی فراہمی کا وعدہ کر رکھا ہے اور ڈسٹری بیوشن کمپنیاں کم ریٹ پر ان ٹیوب ویلوں کو بجلی فراہم کر رہی ہیں تاہم وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں واپڈا حکام کو 86 ارب 63 کروڑ روپے سے زائد کے بقایا جات ادا کرنے کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ملنے والی سرکاری دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ لیسکو کے 13 ارب 67 کرور سے ، پیسکو کے 43 ارب 80 کروڑ روپے حیبکو کے 15 ارب جبکہ کیسکو کے 12 ارب 16 کروڑ صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کے ذمہ واجب الادا ہیں ۔

وزارت پانی و بجلی نے ایک حکم کے ذریعے تمام کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ سبسڈی اور جی ایس ٹی کی مد میں حکومتوں سے وصول کئے جانے والے بل ہر ماہ کی پانچ تاریخ کو مل جانے چاہئے تاکہ وہ وزارت خزانہ سے یہ رقوم حاصل کر سکیں ۔وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت پانی و بجلی نے سبسڈی کی مد میں وصول کے کلیم داخل ہی نہیں کرائے ۔ 86 ارب 63 کروڑ روپے کے واجب الادا رقوم 2015 کی ہیں جو ابھی تک ادا نہیں ہو سکیں ۔

متعلقہ عنوان :