عالمی امن کیلئے مذاہب کے مابین مکالمہ ناگزیر ہے‘بین المذاہب رواداری کے فروغ کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی خدمات قابل تحسین ہیں‘برٹش ماہر تعلیم ڈاکٹر کرس ‘ڈاکٹر ڈینیل

منہاج القرآن کے زیر اہتمام بزم منہاج تقریب میں مذہبی سکالر شہزاد مجددی، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی و دیگر کا خطاب

منگل 1 مارچ 2016 22:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2016ء ) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں بزم منہاج کے زیر اہتمام جاری ہفتہ تقریبات میں انگریزی، اردو، تقریری مقابلہ جات کی تقریب میں شریک مہمان خصوصی ڈاکٹر کرس ہیور نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ انہیں بامقصد دے کر پاکستان کو جدید ممالک کی صف میں کھڑا کیا جاسکتا ہے،منہاج القرآن اور ڈاکٹر طاہر القادری کی فروغ امن کیلئے کوششیں قابل قدر ہیں، بزم منہاج کی اس تقریب سے ڈاکٹر ڈینیل، ڈاکٹر ہرمن، معروف مذہبی سکالر شہزاد مجددی، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، مفتی عبدالقیوم، احمد نواز انجم، ارسلان احمد، پروفیسر سرور صدیق اور سرور نقشبندی نے خطاب کیا، معروف نعت خواں اختر حسین قریشی نے ہدیہ نعت پیش کیا۔

(جاری ہے)

مرکزی سیکرٹریٹ منہاج القرآن میں بزم منہاج کے زیر اہتمام جاری ہفتہ تقریبات میں انگریزی ،اردو تقریری مقابلہ جات کی تقریب میں برٹش ماہر تعلیم ڈاکٹر کرس ہیور نے کہا کہ عالمی سطح پر دنیا کو درپیش مسائل بالخصوص قیام امن کیلئے عملی وفکری سطح پر نوجوان نسل کو صحیح رہنمائی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے،تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں اور یہاں کا نظام تعلیم و تربیت دیکھنے کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ تعلیمی ادارے پاکستانی معاشرے میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں،ڈاکٹر طاہرا لقادری کی فکری و نظریاتی رہنمائی یہاں کے طلباء اور نوجوانوں کے اخلاق و کردار میں نمایاں نظر آرہی ہے،منہاج یونیورسٹی ایک مثالی ادارہ ہے جو کہ نوجوانوں کو مذہبی، جدید سائنسی تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے،چیئرمین مسلم کرسچین ریلیشز آف امریکہ ڈاکٹر ڈینیل براؤن نے کہا کہ دنیا کو تہذیبوں کے تصادم سے بچانا وقت کا سب سے اہم مسئلہ ہے،منہاج القرآن عالمی سطح پر مثبت اور تعمیری کردار ادا کررہا ہے، بین المذاہب رواداری کیلئے ڈاکٹر طاہر القادری کی خدمات قابل تحسین ہیں،ڈاکٹر ہرمن روبر ڈائریکٹر سٹیڈی آف ریلیجنز اینڈ فلاسفی منہاج یونیورسٹی نے کہا کہ مذاہب کے درمیان علمی سطح پر مکالمے اورباہمی تعلقات سے اختلافات کو ممکنہ حد تک کم کیا جا سکتا ہے،عالمی امن کیلئے مذاہب کے مابین مکالمہ وقت کی اہم ضرورت ہے،معروف مذہبی سکالر علامہ شہزاد احمد مجددی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہمارے تعلیمی اداروں کے طلباء کی عصری حالات پر ناصرف نظر ہے بلکہ تبصرے کی صلاحیت بھی موجود ہے،تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کو اس فن میں خاص مقام حاصل ہے، ایک سازش کے تحت دینی و دنیاوی علوم میں تفریق پیدا کی جارہی ہے،قدیم و جدید علوم کو بھی الگ الگ کر دیا گیا ہے،شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے اس مرض کی تشخیص کی اور امت مسلمہ کے زوال کے اسباب میں سے جہالت کو بڑا سبب قرار دیا،ڈاکٹر طاہر القادری نے تنگ نظری، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کو اس کی بڑی علامات قرار دیا ہے،علامہ شہزاد مجددی نے کہا کہ غربت ،افلاس، بیروزگاری، مہنگائی، دہشتگردی جہالت ہی کا شاخسانہ ہے،تحریک منہاج القرآن اپنے تعلیمی اداروں کے ذریعے جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے اور علم کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہے،انہوں نے کہا کہ آج کا المیہ ہے کہ قوم نے شر پسند،کرپٹ اور گمراہوں کو عزت کے مناصب پر بٹھادیا ہے،عدل کی ذمہ داری پر فائض ظالم بن چکے، دوسرے کے حق کو کھانا عزت اور تکریم کھلونا بنان مشغلہ بن چکا ہے، ملک میں دہشتگردی کا راج ہے، ایک دوسرے کے گلے کاٹنے کا عمل روز کا معمول بن چکا ہے، خدا کا خوف دلوں سے ہجرت کر گیا ہے،ڈائریکٹر انٹر فیتھ ریلیشنز سہیل احمد رضا نے اپنے خطاب میں کہا جہالت کے خلاف جنگ کرنے کی ضرورت ہے اور اس کیلے علم نافع ضروری ہے،خوداحتسابی کے رویوں کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ مثبت قدریں پھلے پھولیں اور معاشرہ منفی رویوں سے پاک ہو سکے۔

تقریری مقابلے میں گورنمنٹ کالج کے حارث علی نے پہلی، کالج آف شریعہ کے حسن بشیر نے دوسری اور منہاج یونیورسٹی کی طالبہ آمنہ نصیر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔مہمانوں نے پوزیشن ہولڈرز طلباء میں انعامات تقسیم کیے۔

متعلقہ عنوان :