پارٹی میں گروپنگ ہونے کی وجہ سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے ،شہاب حسین حسینی

گروپنگ کے عمل کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ پارٹی میں انٹر ا پارٹی میں الیکشن کرائے جائیں ، اے پی ایم ایل سندھ

منگل 1 مارچ 2016 22:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کی قیادت نے مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ شاہد قریشی کو جنرل سیکرٹری سندھ کے عہدے پر بحال نہ کیا گیا تو تمام عہدیداران مستعفی ہوجائیں گے ۔منگل کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے پی ایم ایل سندھ کے صدر شہاب حسین حسینی نے کہا کہ پارٹی میں گروپنگ ہونے کی وجہ سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے ،گروپنگ کے عمل کو روکنے کے لیے ضروری ہے کہ پارٹی میں انٹر ا پارٹی میں الیکشن کرائے جائیں اور یہی اصل جمہوریت ہے۔

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر امجد نے شاہد قریشی نے سندھ میں تنظیم کو منظم کرنے کے لیے موثر کردار ادا کیا ہے تاہم مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر امجد نے سندھ کی قیادت کو اعتماد میں لیے بغیر شاہد قریشی کو سندھ کے جنرل سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا دیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر امجد کا کہنا ہے کہ اگر میں نے شاہد قریشی کو ان کے عہدے پر بحال کیا تو میری ساکھ متاثر ہوگی ، ہم انھیں تین دن کی مہلت دے رہے ہیں اگر اس دوران انھوں نے شاہد قریشی کو جنرل سیکرٹری سندھ کے عہدے پر بحال نہ کیا تو صوبے کے26اضلاع کے صدور اور کراچی ڈویژن سمیت تمام عہدیداران پارٹی عہدوں سے مستعفی ہوجائیں گے ۔

شہاب حسین نے مزید کہا کہ پر ویز مشرف کا علاج کے لیے بیرون ملک جانا نا گزیر ہے ، حکومت فوری طور پر ان کا نام ای سی ایل میں سے خارج کرے ۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں تنظیم سازی کرکے پارٹی کو منظم کیا ہے او ر اب 2018کے الیکشن کی تیاری کر رہے ہیں ، آئند ہ عام انتخابات میں بھر پور حصہ لینگے ۔ اس موقع پر شاہد قریشی ، عبد الغفار راجپوت،طاہر حسین فیروزہ وارثی و دیگر بھی موجود تھے ۔ صحافیوں کے سوال پر شاہد قریشی نے کہا کہڈاکٹر امجد نے مجھے یہ کہہ کر عہدے سے ہٹایا ہے کہ میں سندھ میں تنظیم سازی کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کیے ، جو کہ سراسر غلط ہے۔ہم نے صوبے میں تما م عہدیداران کو با اختیار بنایا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی سطح پر کوئی گروپنگ نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :