مردم شماری کا آئینی تقاضا بھی مک مکا کی نذر ہو گیا ‘ڈاکٹر طاہر القادری

اپنے شہریوں کی تعداد سے لا علم ریاست بجٹ کے حقیقی اعداد و شمار کیسے مرتب کر سکتی ہے؟ ہر کام فوج نے کرنا ہو تو کیا حکمرانوں کے ذمہ صرف ملک لوٹنا ہے ؟‘سربراہ عوامی تحریک کی رہنماؤں سے گفتگو

منگل 1 مارچ 2016 21:31

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آئینی تقاضا بھی مک مکا کی سیاست کی نذر ہو گیا ،اپنے شہریوں کی تعداد سے لا علم ریاست بجٹ کے حقیقی اعداد و شمار کیسے مرتب کر سکتی ہے ،ہر کام فوج نے کرنا ہے تو پھر کیا نام نہاد جمہوری حکمرانوں کا کام صرف ملک لوٹنا ہے؟۔

وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سے بات چیت کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہر 10سال بعد مردم شماری کروانا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے،این ایف سی ایوارڈکی تقسیم،نئی حلقہ بندیاں،ملازمتوں کے کوٹہ کا تعین اور آبادی کے حقیقی اعداد و شمار مرتب کرنے کیلئے مردم شماری ناگزیر تقاضا ہے،مگر سیاسی وجوہات کی بنا پر مردم شماری سے مسلسل انحراف آئین سے غداری ہے،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمران اپنے عہد اقتدار میں کبھی مردم شماری نہیں ہونے دینگے،مردم شماری کیلئے بھی سپریم کورٹ کو بلدیاتی انتخابات کروانے کی طرح کانوٹس لینا پڑے گا،انہوں نے کہاکہ موجودہ نا اہل حکمران صرف ملک لوٹنے میں ماہر ہیں یہ کبھی کوئی ایسا کام نہیں کرینگے جس سے ان کی سیاست اور وسائل استعمال کرنے میں رکاوٹ آئے اورجس کا تعلق آئین کی عمل داری اور عوامی مفاد سے ہو۔

(جاری ہے)

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے وکلاء سے بریفنگ بھی لی اور اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ٹرائل کورٹ آئین و قانون پر عمل کرنے کی بجائے حکمرانوں کی خواہش پر ٹرائل کر رہی ہے،انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 14شہداء کے خون پر انصاف نہ ملا تو پھر مظلوم انصاف کے حصول میں آزاد ہونگے ۔

متعلقہ عنوان :