ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی رانا نذیر کی ناجائز اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کر دی

جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے رانا نذیر کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر پابندی بھی ختم کر دی

منگل 1 مارچ 2016 21:29

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی رانا نذیر کی ناجائز اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کر دی، رانا نذیر کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی منتقلی پر پابندی بھی ختم کر دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نیب کی اپیل پر سماعت کی۔

نیب کا موقف تھا کہ احتساب عدالت نے تمام ثبوتوں کا جائزہ لئے بغیر رانا نذیر کو بری کیا۔

(جاری ہے)

اگرچہ ان کے خلاف ناجائزاثاثے بنانے کے ٹھوس شواہد موجود تھے ۔ تحقیقات میں یہ ثابت ہو ا کہ انہوں نے اپنی جائز ذرائع آمدن سے زائد اثاثے بنائے ۔ لہٰذا عدالت ان کی بریت کے حکم کو کالعدم قرار دے ۔ رانا نذیر عدالتی حکم پر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ثبوت ہوتے تو عدالت انہیں بری کرنے کی بجائے مجرم قرار دیتی ۔ فاضل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالتی فیصلے کے بعد رانا نذیر کی جائیداد کی منتقلی پر پابندی بھی ختم ہو گئی۔

متعلقہ عنوان :