ہمارے لیے بنگلا دیش اور سری لنکا کے خلاف دونوں میچز اہم ہیں ٗ وقار یونس

شعیب ملک اور عمراکمل نے امارات کے خلاف جس انداز سے بیٹنگ کی اس سے وقاریونس کو خوشی ہوئی ہے ٗ میڈیا سے گفتگو

منگل 1 مارچ 2016 21:28

ہمارے لیے بنگلا دیش اور سری لنکا کے خلاف دونوں میچز اہم ہیں ٗ وقار یونس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہاہے کہ ہمارے لیے بنگلا دیش اور سری لنکا کے خلاف دونوں میچز اہم ہیں۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے میچ کے بعد جب وقار یونس سے پوچھا کہ امارات سے جیتنے پر آپ نے یقینا سْکھ کا سانس لیا ہوگا جس پر ان کا جواب تھاسکھ کا سانس میں ہمیشہ لیتا ہوں ٗایسا نہیں ہے کہ سکھ کاسانس نہیں تاہم مسئلہ یہ ہے کہ ٹاپ آرڈر بیٹنگ نے ایک بار پھر رنز نہیں کیے۔

کنڈیشنز ایسی ہیں کہ نئی گیند پر بیٹنگ مشکل ہے ٗ متحدہ عرب امارات کی ٹیم کی تعریف کرنی ہوگی جس نے سخت محنت کی۔وقاریونس نے کہا کہ اگلے دونوں میچز انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہمارے لیے بنگلا دیش اور سری لنکا کے خلاف دونوں میچز اہم ہیں۔

(جاری ہے)

ابھی ہم نے فیصلہ نہیں کیا ہے کہ ٹیم میں کیا تبدیلی کی جائے گی لیکن فی الحال خوشی اس بات کی ہے کہ ٹیم نے کھاتہ کھول لیا ہے۔

شعیب ملک اور عمراکمل نے امارات کے خلاف جس انداز سے بیٹنگ کی اس سے وقاریونس کو خوشی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ دونوں کی بیٹنگ میں پختگی نظر آئی۔ انھوں نے جلد گرنے والی وکٹوں کے بعد دباؤ کو برداشت کیا اور ذمہ داری سے بیٹنگ کی حالانکہ رن ریٹ بڑھتا چلا گیا تھا لیکن ہمیں پتہ تھا کہ یہ دونوں بیٹسمین صورتحال کو اپنے حق میں بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کیا پاکستانی ٹیم اب بھی اس ٹورنامنٹ کی فیورٹ ہے ؟اس سوال پر وقاریونس نے کہا کہ پاکستانی ٹیم اب بھی اس ٹورنامنٹ میں ایک قوت کے طور پر موجود ہے تاہم اس کیلئے اسے اگلے دونوں میچوں میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

وقاریونس نے کہاکہ ٹی ٹوئنٹی دباؤ کے بغیر کھیلنے والی کرکٹ ہے اور انھیں نہیں معلوم کہ پاکستانی کرکٹرز کو کس بات کا خوف ہے۔وقاریونس فاسٹ بولر محمد عامر کی موجودہ کارکردگی سے بہت خوش ہیں۔انھوں نے کہا کہ محمد عامر نے امارات کے خلاف 24 گیندیں کیں جن میں سے 21 پر کوئی رن نہیں بنا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کتنی عمدہ بولنگ کررہے ہیں تاہم ہمیں اننگز کے درمیانے اوورز میں رنز کی رفتار کو روکنا ہوگا۔

متعلقہ عنوان :