مردم شماری کیلئے پولیس نہیں فوج درکار ہے ٗ فوج اورصوبوں سے مشاورت کے بعد مردم شماری کی نئی تاریخ کااعلان کیا جائیگا ٗادارہ شماریات

گزشتہ فروری کی نسبت رواں سال فروری میں مہنگائی میں 4.02 فیصد اضافہ ہوا، جنوری کے مقابلے میں فروری میں مہنگائی میں0.25 فیصدکمی ہوئی ٗ شماریات بیورو کے سربراہ آصف باجوہ کی میڈیا کو بریفنگ

منگل 1 مارچ 2016 21:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم مارچ۔2016ء) پاکستان شماریا ت بیورو کے سربراہ آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے پولیس نہیں فوج درکار ہے ٗ فوج اورصوبوں سے مشاورت کے بعد مردم شماری کی نئی تاریخ کااعلان کیا جائیگا ٗ گزشتہ فروری کی نسبت رواں سال فروری میں مہنگائی میں چار اعشاریہ صفر دو فیصد اضافہ ہوا۔ جنوری کے مقابلے میں فروری میں مہنگائی میں0.25 فیصدکمی ہوئی۔

منگل کو پاکستان شماریات بیورو کے چیف آصف باجوہ نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک سال میں چینی14 فیصد، پیاز 76 فیصد ، دال ماش 25 فیصد ، دال چنا 50 فیصد اور چائے 30 فیصد مہنگی ہوئی ٗتعلیم اور علاج معالجہ پر اخراجات نو فیصد بڑھے تاہم گھی ، مرغی ، ٹماٹر اور آلو سستے ہوئے ۔

(جاری ہے)

ادارہ شماریات کے سربراہ نے کہا کہ مردم شماری کے لئے پولیس نہیں فوج درکار ہے۔

فوج اور صوبوں سے مشاورت کے بعد مردم شماری کی نئی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔آصف باجوہ نے بتایا کہ مردم شماری کا عمل مرحلہ وار نہیں کیا جا سکتا۔ پاک فوج کی آپریشن ضرب عضب میں مصروفیات کے باعث مردم شماری موخر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کی نسبت رواں سال فروری میں مہنگائی میں چار اعشاریہ صفر دو فیصد اضافہ ہوا۔ جنوری کی نسبت فروری میں مہنگائی میں اعشاریہ پچیس فیصد کمی ہوئی۔ واٹر سپلائی میڈیکل ٹیسٹ ڈاکٹروں کی فیسوں اور ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر ابھی تک 50 کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں ۔