افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کا آپریشن ، 98 شدت پسند ہلاک،49 زخمی ، 8 افغان فوجی بھی مارے گئے

پولیس افسر نے فائرنگ کرکے 4ساتھیوں کو ہلاک کردیا ،11 اہلکار لاپتہ ،طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران داعش کے 11جنگجو بھی مارے گئے، 12 شدت پسندوں گرفتار،بھاری مقدار میں اسلحہ ، دھماکہ خیز مواد اوردیسی ساختہ بم ڈیوائسزبرآمد،وزارت دفاع کا بیان

منگل 1 مارچ 2016 21:06

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2016ء ) افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کے ملک کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے نتیجے میں 98 شدت پسند ہلاک او ر49 زخمی ہوگئے جبکہ طالبان کے حملوں میں 8 افغان فوجی بھی مارے گئے ادھر صوبہ ارزگان میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر پولیس افسر نے فائرنگ کرکے اپنے 4ساتھیوں کو ہلاک کردیا ،11 اہلکار لاپتہ ہوگئے،طالبان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

منگل کوافغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن صوبہ ننگرہار ،فریاب ،ہلمند،ہرات،قندوز اور بغلان میں کیا گیا جس میں 98 شدت پسند ہلاک اور 49 زخمی ہوگئے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران طالبان کے حملوں میں 8افغان فوجی بھی مارے گئے ۔آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے شدت پسندوں میں سے 11 کا تعلق داعش سے تھا۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے 12 شدت پسندوں کو گرفتارکرلیا اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا جس میں دیسی ساختہ بم ڈیوائسز بھی شامل ہیں۔ادھر صوبہ ارزگان میں سیکورٹی چیک پوسٹ پر پولیس افسر نے فائرنگ کرکے اپنے 4ساتھیوں کو ہلاک کردیا جبکہ 11 اہلکار لاپتہ ہوگئے ۔مقامی حکام کاکہنا ہے کہ واقعہ ایک اہم جنوبی شاہراہ پرواقعہ پولیس چیک پوسٹ پر پیش آیا جہاں پولیس افسر نے اپنے ساتھیوں پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ 11 اہلکار لاپتہ ہیں۔طالبان نے میڈیا کو ای میل کے ذریعے بھجوائے گئے بیان میں واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی۔