افغانستان میں مفاہمت کے فروغ کیلئے پاکستان کی مدد قابل تعریف ہے ، امریکا دہشت گردی کے خلاف جرات مندانہ جنگ میں پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوگا، دونوں ممالک کو تجارت ‘ سرمایہ کاری ‘ تعلیم ‘ توانائی ‘ قانون کے نفاذ اور علاقائی استحکام جیسے شعبوں میں مشترکہ ترجیحات پر ملکر کام کرنا ہوگا

امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی پاک امریکا سٹریٹجک ڈائیلاگ پراسس پر نظر ثانی کے لئے چھٹے وزارتی اجلاس کے موقع پر گفتگو

منگل 1 مارچ 2016 14:09

واشنگٹن ۔ یکم مارچ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔یکم مارچ۔2016ء) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے افغانستان میں مفاہمت کے فروغ کی کوششوں میں پاکستان کی مدد کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جرات مندانہ جنگ میں پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہوگا، دونوں ممالک کو تجارت ‘ سرمایہ کاری ‘ تعلیم ‘ توانائی ‘ قانون کے نفاذ اور علاقائی استحکام جیسے شعبوں میں مشترکہ ترجیحات پر ملکر کام کرنا ہوگا۔

پاک امریکا سٹریٹجک ڈائیلاگ پراسس پر نظر ثانی کے لئے چھٹے وزارتی اجلاس کے موقع پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یہ ڈائیلاگ باہمی احترام اور مفادات پر مبنی پائیدار تعلقات اور مضبوط شراکت کے حوالے سے نئے عزم کا موقع فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردی کی کارروائی کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا ایسی گھناؤنی کارروائیوں کی مزمت کرتا ہے اور وہ پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف جرات مندانہ جنگ میں پاکستان اور اس کے عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تعلیمی اداروں کو نشانہ بنا کر مستقبل کی طرف پاکستان کا سفر روکنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ نوجوان نسل کو خوشحال اور آزاد معاشرے کی تشکیل اور عالمی معیشت میں مسابقت کے لئے درکار علم کے حصول سے روک دیں ‘ پاکستانی عوام نے یہ بات واضح کردی ہے کہ وہ ایسے مستقبل کی تعمیر اپنی امنگوں کے مطابق کرنے کے حق سے کسی کے بھی ڈر سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

اس سلسلہ میں انہیں ہمیشہ امریکا کی دوستی اور حمایت حاصل رہے گی۔ گزشتہ سات عشروں کے دوران دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں بعض اوقات تناؤ بھی آیا لیکن دونوں ممالک کے عوام میں مشترک استحکام کی خواہش ‘ امن کی امید اور علاقائی و عالمی اقتصادی ترقی کی حمایت نے اس تناؤ کو ختم کردیا۔ دونوں ممالک دہشت گردی، خواہ وہ کسی بھی جگہ ہو، جب تک اس سے معصوم خاندانوں اور کمیونٹیز کو خطرہ ہے ،کے خلاف جدوجہد کے لئے پرعزم ہیں جب تک دہشت گردی کا خطرہ موجود ہے اپنے عوام کا تحفظ ہمارے ایجنڈا میں سرفہرست رہے گا۔

علاقائی سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک استحکام کے فروغ اور دہشت گردی اور تشدد کو فروغ دینے والوں کو شکست سے دوچار کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔اس حوالہ سے امریکا افغانستان میں مفاہمت کے فروغ کی کوششوں میں پاکستان نے حمایت و تعاون کو سراہتا ہے امریکی وزیر خارجہ نے پاک فوج کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں خصوصاً ضرب عضب کے دوران دی گئی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ان کارروائیوں کے دوران بے گھر ہونے والے افراد کی بحالی کے لئے 25 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

ہم دہشت گردی کے خلاف مجموعی حکمت عملی کے حوالے سے بھی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے اور ہمیں اس بات کا ادراک ہے کہ ہر ایک ملک پر تشد انتہا پسندوں کو شکست دینے کے لئے مزید اقدامات کرسکتا ہے۔ لیکن اس حوالے سے بھرپور استعداد کے حصول کے لئے پاکستان اور امریکا کے درمیان کثیر الجہتی تعلقات ضروری ہیں اور دونوں ممالک کو تجارت ‘ سرمایہ کاری ‘ تعلیم ‘ توانائی ‘ قانون کے نفاذ اور علاقائی استحکام جیسے شعبوں میں مشترکہ ترجیحات پر ملکر کام کرنا ہوگا۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی عطا کرنا ان کی ذاتی دلچسپی ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے ساتھیوں سینیٹر ڈک لوگر اور رکن کانگرس پاور ڈیرمن کے ساتھ ملکر پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت ‘ یونیورسٹیوں اور شہریوں کی سطح پر پائیدار تعاون کے فروغ کا قانون متعارف کرایا۔ دوست ایسے ہی کرتے ہیں اور دوستی کا یہی مطلب ہے۔

سٹریٹجک ڈائیلاگ پراسس کے حوالہ سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک آئندہ پانچ سال میں باہمی تجارت کو بڑھانے اور پاکستانی منڈیوں کو سرمایہ کاری کے لئے زیادہ پرکشش بنانے کا مشترکہ منصوبہ رکھتے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا بھی خیر مقدم کیا اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ مثبت اور مستحکم تعلقات کے لئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی ۔

انہوں نے کہا کہ امریکا توانائی کے شعبہ کو زیادہ مارکیٹ بیسڈ بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے۔ امریکی امداد کے نتیجے میں اب تک پاکستان میں 1750 میگا واٹ اضافی بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوئی جس سے تقریباً 2کروڑ 600 لاکھ افراد مستفید ہوئے۔ نئی امریکا پاکستان ماحول دوست توانائی شراکت کے تحت نجی شعبے کی مدد سے مزید 3 ہزار میگا واٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہونے کی امید ہے ۔

تعلیم ‘ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے تحت دونوں ممالک کی یونیورسٹیاں تحقیق اور نصاب کو ترقی دینے میں تعاون کررہی ہیں ہم تعمیر نو اور ترقی کے لئے مشترکہ فنڈنگ کو دوگنا کررہے ہیں دونوں ممالک ”فرسٹ لیڈیز لیٹ گرلز لرن“ پروگرام میں شراکت دار ہیں جس سے پاکستان میں دو لاکھ بچیوں کو سکول جانے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے اس موقع پر باہمی شراکت کو آگے بڑھانے اور دونوں ممالک کے لئے امن و خوشحالی کی جدوجہد جاری رکھنے پر زور دیا۔