وزارت خزانہ اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج نہیں کرسکا

ذیلی اداروں میں سرکاری امور بدستور انگریزی میں سرانجام دیئے جا رہے ہیں

منگل 1 مارچ 2016 13:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم مارچ۔2016ء) سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود وزارت خزانہ اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج نہیں کرسکا ہے ۔ وزارت اور اس کے ذیلی اداروں میں سرکاری امور بدستور انگریزی میں سرانجام دے رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے آٹھ ستمبر کو اردو کے نفاذ بارے حکومت کے تمام اداروں کو ہدایات جاری کی تھیں جس کے تحت اردو کو دفتری زبان طور پر رائج کرنے کے احکامات دیئے گئے تھے اس حوالے سے وزارت خزانہ اور اس کے ذیلی ادارے ایف بی آر ، اکنامک آفیئر ڈویژن ، نجکاری کمیشن اور بیورو شماریات سپریم کورٹ کے فیصلے کو آٹھ ماہ گزرنے کے باوجود نافذ نہیں کرسکے ہیں وزارت اور ذیلی اداروں میں انگریزی بدستور سرکاری زبان کے طور پر رائج ہے ذرائع کے مطابق وزارت اور اس کے ذیلی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو انگریزی میں مشکلات پیش آرہی ہیں وزارت خزانہ کے ذیلی ادارے ایف بی آر کے حکام نے گزشتہ ہفتہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو آگاہ کیا تھا کہ ایف بی آر کے ستر ہزار صفحات پر انگریزی پر مشتمل ہے ایف بی آر اس کو اردو میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے مگر اس کے مکمل نفاذ بارے وقت درکار ہے

متعلقہ عنوان :