ایمنسٹی ٹیکس سکیم میں پندرہ مارچ تک توسیع دی جارہی ہے،اسحاق ڈار

آج سے بینک رقوم ٹیکس ریٹ 0.3کی بجائے 0.4فیصد وصول کیا جائے گا س رضاکارانہ سکیم کے تحت ڈھائی ہزار لوگوں نے گوشوارے جمع کروائے 22کروڑ وپے قومی خزانے میں جمع ہوا ہے سات ماہ کے دوران 13ارب 2کروڑ روپے ود ہولڈنگ ٹیکس سے اکٹھا کیا جاچکا ہے کمپیوٹر آڈٹ میں منتخب ہونے والے افراد کا آڈٹ ہر صورت ہوگا کسی کو استثنیٰ نہیں دیا جائیگا ، وزیر خزانہ کی تاجر نمائندوں کے ساتھ پریس کانفرنس

پیر 29 فروری 2016 22:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایمنسٹی ٹیکس سکیم میں پندرہ مارچ تک توسیع دی جارہی ہے، آج (منگل )سے بینک رقوم ٹیکس ریٹ 0.3کی بجائے 0.4فیصد وصول کیا جائے گا ۔ ٹیکس رضاکارانہ سکیم کے تحت ڈھائی ہزار لوگوں نے گوشوارے جمع کروائے 22کروڑ وپے قومی خزانے میں جمع ہوا ہے سات ماہ کے دوران 13ارب 2کروڑ روپے ود ہولڈنگ ٹیکس سے اکٹھا کیا جاچکا ہے کمپیوٹر آڈٹ میں منتخب ہونے والے افراد کا آڈٹ ہر صورت ہوگا کسی کو استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پیر کو اسلام آباد میں تاجر نمائندوں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم پر تاجر برادری کی جانب سے تعاون پر شکر گزار ہیں تاجروں نے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے لئے محنت کی ہے تاجروں کے ساتھ اتفاق رائے سے ٹیکس ریٹرن میں پندرہ مارچ تک توسیع کی جارہی ہے آج سے بینک رقوم پر ود ہولڈنگ ٹیکس 0.3سے 0.4فیصد وصول کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ ٹیکس رضاکارانہ سکیم کے تحت ڈھائی ہزار لوگوں نے گوشوارے جمع کروائے ہیں بائیس کروڑ روپے قومی خزانہ میں جمع ہوئے ہیں وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ سات ماہ کے دوران تیرہ ارب دو کروڑ روپے ود ولڈنگ ٹیکس کی مد میں جمع ہوئے اس میں کمی اس لئے آئی ہے کیونکہ ہم نے ود ہولڈنگ کی شرح 0.6فیصد سے 0.3فیصد کردی تھی وزیر خزانہ نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کا اہم مقصد ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے اپوزیشن کو بھی ذمہ دارانہ سیاست کرنی چاہیے بجٹ کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے اسے سپورٹ کیا تھا تمام جماعتوں کے ساتھ ہر طرح کی معلومات اپ ڈیٹ کی گئی ہے پچاس لاکھ روپے ریفنڈ پندرہ مار چ سے ملنا شروع ہوجائے گا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اکہا کہ کمپیوٹر آڈٹ سے منتخب ہونے والے افراد کی آمدن کا آڈٹ ہر حال میں ہوگا چاہیے وہ میں ہی خود کیوں نہ ہو انہوں نے مزید کہا کہ فروری دو ہزار سوہل میں ٹیکس جمع کرنے کی شرح بیس فیصد کی گروتھ سے مردم شماری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے کو صوبوں میں عارضی بے گھر افراد کی وجہ سے تحفظات تھے اس کے علاوہ فوج بھی ضرب عضب میں مصروف ہے مردم شماری کے حوالے سے آئندہ سی سی آئی میں فیصلہ کیاجائے گا

متعلقہ عنوان :