مشترکہ مفادات کو نسل کا اجلاس، وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے مسائل پر بھرپور آواز اٹھائی ، وزیراعظم کی مسائل کے حل کی یقین دھانی

پیر 29 فروری 2016 21:55

کراچی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اسلام آباد میں وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت منعقدہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں سندھ کے مسائل پر بھرپور آواز اٹھائی جس پر وزیراعظم پاکستان نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں کراچی میں منعقدہ اے پی سی کی سفارشات بھی سی سی آئی میں پیش کیں جس میں 32 جماعتوں نے سندھ سے 30لاکھ افغانیوں ، برمی ، اور دیگر کو مردم شماری میں شامل نہ کرنے اور انہیں جلد واپس بھیجنے کی سفارش کی ہے جس پر وزیراعظم نے 32 جماعتوں کی سفارشات کا احترام کرتے ہوئے کہا کہ باہر کے رہنے والوں کو مردم شماری میں شامل نہیں کیا جائیگا۔

وزیراعظم پاکستان نے مردم شماری کا فیصلہ اگلے سی سی آئی کے اجلاس تک موخر کر دیا۔

(جاری ہے)

کیونکہ اس وقت فوج آپریشن ضرب عضب سمیت دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کو اسلام آباد کو پانی دینے پر اعتراض نہیں اگر کراچی کو بھی تمام صوبے اپنے حصے کا پانی دیں۔ اسلام آباد کی طرح کراچی میں بھی سارے ملک کے لوگ رہتے ہیں ۔

جس پر وزیراعظم نے تینوں صوبوں کے وزراء اعلیٰ کو اپنی سفارشات اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وزارت پیٹرولیم کی طرف سے سندھ کے دو تیل کے فیلڈ سادرن کمان سے الگ کر کے ناردن کمانڈ کو دینے کے فیصلے پر بھی احتجاج کیا۔ وزیراعظم پاکستان نے وزارت پیٹرولیم کے تحت چاروں صوبوں کے وزراء خزانہ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جو اس مسئلے کو حل کریگی۔

وزیراعلیٰ سندھ کے لوکل گورنمنٹ کا مسئلہ اٹھانے پر وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اس مسئلے پر سی سی آئی کے اگلے اجلاس میں موضوع بحث لا کر فیصلہ کیا جائیگا۔وزیراعلیٰ سندھ نے حیسکو اور سیسکو کے خلاف شکایات پر وزیراعظم پاکستان نے وفاقی وزیر بجلی و پانی کو ہدایت کی مسئلے کو خود حل کریں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر چند لوگ بجلی کا بل نہیں ادا کر تے ہیں تو حیسکو اور سیسکو پورے گاؤں /علاقے کا ٹرانسفر نکال کر لے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :