پیمرا کا جیو کہانی اور اے آر وائی کو 2،2لاکھ روپے جرمانہ ، چینلز کو 14مارچ تک جرمانے ادا کرنے اورنا شائستہ تبصرے کرنے پر پرائم ٹائم میں معافی نشر کرنے کے احکامات

پیر 29 فروری 2016 21:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 فروری۔2016ء) پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی( پیمرا)نے جیو کہانی اور اے آر وائی کو 2,2لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے چینلز کو 14مارچ تک جرمانے ادا کرنے اورنا شائستہ تبصرے کرنے پر پرائم ٹائم میں معافی نشر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے، 14مارچ تک جرمانہ ادا نہ کرنے اور معافی نشر نہ کرنے کی صورت میں دونوں ٹی وی چینلز کے لائسنس معطل کر دیئے جائیں گے،جیو کہانی پر ڈاکٹر عامر لیاقت کی طرف سے قابل اعتراض زبان کے استعمال پر اور اے آر وائی کو پروگرام میں شریک زید حامد کے قابل اعتراض الفاظ استعمال کرنے پر جرمانہ کیا گیا۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق پیر کو پیمرانے جیو کہانی اور اے آر وائی کو 2,2لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

اتھارٹی کی جانب سے جرمانہ جیو کہانی کے ایک پروگرام میں ڈاکٹر عامر لیاقت کی جانب سے بیہودہ زبان استعمال کرنے جبکہ اے آر وائی نیوز چینل کے ڈاکٹر دانش کی میزبانی میں کیے گئے پروگرام "سوال یہ ہے " مؤرخہ 12دسمبر 2015؁ء میں ایک شخص زید حامد کی جانب سے انتہائی نامناسب الفاظ نشر کرنے پر کیے گئے۔

ملک کے طول وعرض میں صحتمندتعلیم اور معلومات کے فروغ کے عزم کے حصول کیلئے پیمرا نے انفارمیشن ٹیکنالوجی لاہور کو نان کمرشل ایف ایم ریڈیو لائسنس کے اجراء کی منظوری بھی دیدی۔ اس سے قبل پیمرا ملک بھر میں مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں کو ذرائع ابلاغ کی تعلیم کے فروغ کیلئے 47نان کمرشل ایف ایم ریڈیو لائسنس جاری کر چکا ہے، ملک میں مزید ایف ایم ریڈیو اسٹیشنوں کے قیام کی ضرورت کو زیرِ غور لاتے ہوئے اتھارٹی نے ملک کی اُن جگہوں پر جہاں ایف ایم ریڈیو میسر نہیں کیلئے بھی مزید لائسنسوں کے اجراء کی منظوری دیدی۔

مختلف ٹی وی چینلز پر جرائم کی منظر کشی اور کرائم شوز کی آڑ میں لوگوں کی ذاتی زندگیوں میں بے جا مداخلت کا نوٹس لیتے ہوئے اتھارٹی نے چیئرمین پیمرا کو سختی سے کاروائی کے احکامات جاری کیے۔ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ضابطۂ اخلاق ، اعلیٰ عدلیہ کے احکامات اور ہماری سماجی معاشرتی ثقافت کے بر خلاف پروگراموں کی ہر گز اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس ضمن میں اتھارٹی نے چیئرمین پیمرا کو مزید مناسب کاروائی کرنے کے اختیارات بھی تفویض کر دیئے ہیں۔اجلاس میں چیئرمین پیمرا ابصار عالم ، سیکریٹری اطلاعات و نشریات عمران گردیزی، چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ، سرفرازخان جتوئی (ممبر سندھ)، مسز نرگس ناصر (ممبر پنجاب) اور مسز شاہین حبیب اﷲ(ممبر خیبرپختونخواہ) بھی شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :