حکومت نے رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کی مدت میں 15 مارچ تک توسیع کر دی

یکم مارچ سے ودہولڈنگ ٹیکس 0.3فیصد سے بڑھا کر0.4فیصد کر دیا گیا ، اب تک سکیم کے تحت اڑھائی ہزار لوگ ٹیکس نیٹ میں آ گئے ہیں اور 22کروڑ قومی خزانہ میں جمع کرا دیا ، تاجر اگر ٹیکس نیٹ میں نہیں آئیں گے تو حکومت ودہولڈنگ ٹیکس کے ذریعے رقم وصول کرے گی، رضاکارانہ سکیم کامیاب نہ ہوئی تو حکومت قانون کے تحت دوسرے ذرائع استعمال کرے گی۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی تاجر رہنماؤں کے ساتھ رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم بارے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

پیر 29 فروری 2016 21:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ حکومت نے تاجروں کے ساتھ مشاورت کے بعد رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے تحت نان فائلرز کے لئے 15 مارچ تک ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کر دی ہے اور یکم مارچ سے ودہولڈنگ ٹیکس 0.3فیصد سے بڑھا کر0.4فیصد کر دیا گیا ہے، اب تک سکیم کے تحت اڑھائی ہزار لوگ ٹیکس نیٹ میں آ گئے ہیں اور 22کروڑ قومی خزانہ میں جمع کرا دیا ہے، تاجر اگر ٹیکس نیٹ میں نہیں آئیں گے تو حکومت ودہولڈنگ ٹیکس کے ذریعے رقم وصول کرے گی، رضاکارانہ سکیم کامیاب نہ ہوئی تو حکومت قانون کے تحت دوسرے ذرائع استعمال کرے گی۔

پیرکو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایف بی آر میں تاجروں کے ساتھ رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کے حوالے سے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تاجروں نے رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی سکیم کیلئے حکومت سے 5 ماہ تک مذاکرات کئے اور بعد میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے ریٹ نہ بڑھانے اور نان فائلرز کیلئے تاریخ میں توسیع کی درخواست کی تھی تا کہ وہ ملک بھر میں دورے کر کے تاجروں کو سکیم کی افادیت اور آگاہی کیلئے کام کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تاجر رہنماؤں نے سکیم کی آگاہی کیلئے بھرپور محنت کی اس پر وہ ان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ودہولڈنگ ٹیکس ریٹ کے حوالے سے آخری تاریخ رکھی گئی تھی اس کے بعد ودہولڈنگ ٹیکس ریٹ 0.3 سے 0.6 ہو جانا تھا، لیکن آج تاجروں کے ساتھ اتفاق کیا گیا ہے کہ نان فائلرز کیلئے ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 15 دن کی توسیع کی جائے اور نان فائلرز کیلئے ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ میں 15 مارچ تک توسیع دی گئی ہے اور ود ہولڈنگ ٹیکس ریٹ یکم مارچ سے 0.3فیصد سے بڑھا کر 0.4 فیصد لاگو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کے ساتھ مشاورت کے بعد ان سے اتفاق کے ساتھ تاجروں کے مفاد میں فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک سکیم کے تحت اڑھائی ہزار تاجر ٹیکس نیٹ میں آ گئے ہیں اور انہوں نے 22 کروڑ قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیم کا مقصد ٹیکس نیٹ کو بڑھانا ہے اور تاجروں کیلئے بہترین سکیم ہے، نان فائلرز 0.3 فیصد کے حساب سے ٹیکس قومی خزانہ میں جمع کرا رہے ہیں اگر ٹیکس نیٹ میں نہیں آئیں گے تو خزانہ کو نقصان نہیں ہو گا، کیونکہ حکومت ودہولڈنگ ٹیکس سے رقم وصول کرے گی، البتہ ٹیکس نیٹ میں آنے سے تاجر زخمت سے بچ سکیں گے،اپوزیشن کو سکیم کے حوالے سے ذمہ دارانہ سیاست کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعت کے اہم رہنماء کے کہنے پر سکیم کو اسمبلی میں پیش کیا تھا اور صدارتی آرڈیننس نہیں لایا تھا، تاجروں کی تنظیم میں سیاسی جماعت کے نمائندے موجود ہیں، حکومت سیاست سے بالاتر ہو کر کام کر رہی ہے، ماضی میں سا طرح کی سکیمیں لانے کی کوشش کی گئی لیکن تاجروں کی مزاحمت پر اس کو منسوخ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر رہنماؤں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر تاجر اگر اس سکیم کو تسلیم نہیں کریں گے تو وہ حکومت کا ساتھ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی بھرپور کوشش کی ہے اس سے بہتر سکیم نہیں آ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ 7 ماہ 13.2ارب ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں اکٹھے کئے ہیں، اگر سکیم کامیاب نہ ہوئی تو حکومت قانون کے دائرے میں رہ کر ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے دوسرے ذرائع استعمال کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آڈٹ کے حوالے سے کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں ہو گی، ریونیو کلشن مثبت ہے، فروری کی20فیصد گروتھ ہے۔

مردم شماری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ملک حالت جنگ میں ہے اور مردم شماری کے حوالے سے صوبوں کے مسائل ہیں، اگر صوبوں کے غیر ملکی اور مہاجرین کے حوالے سے مسائل حل ہو جاتے ہیں اور فوج دستیاب ہو جاتی ہے تو جلد مردم شماری کرنے کی کوشش کریں گے، پاکستان ایئر ویز پر کوئی اخراجات نہیں کئے گئے صرف 10 ہزار فیس کے ساتھ کمپنی رجسٹرڈ کی گئی ہے اس کی تفصیلات بعد میں دیں گے۔ اس موقع پر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ وہ رضاکارانہ سکیم کی کامیابی کیلئے کوشش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :