Live Updates

پی ٹی سی ایل نجکاری معاہدے کے تحت اتصالات کو 347 میں سے 314 جائیدادیں حوالے کی جا چکی ہیں ، 33 عمارتیں حوالے نہیں کی جا سکتیں ،ان کی مالیت 87 ملیں ڈالر ہے ، اتصالات کو 800 ملین ڈالر کے بقایاجات میں 87 ملین مہیا کرکے باقی رقم کی ادائیگی کی یاد دہانی کرائی گئی ، ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا ، معاہدے کے تحت ادائیگی میں تاخیر پر اتصالات پر جرمانے یا منافع وصول کرنے کی کوئی شق نہیں

سینیٹ میں وفاقی وزیر زاہد حامد کا پی ٹی آئی کے شبلی فراز کی پی ٹی سی ایل نجکاری بارے قرارداد پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب

پیر 29 فروری 2016 21:06

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 فروری۔2016ء ) سینیٹ میں وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے معاہدے کے تحت اتصالات کو 347 میں سے 314 جائیدادیں حوالے کی جا چکی ہیں ، 33 عمارتیں ایسی ہیں جو ان کے حوالے نہیں کی جا سکتیں جن کی مالیت 87 ملیں ڈالر ہے ، اتصالات کو 800 ملین ڈالر کے بقایاجات میں 87 ملیں مہیا کرکے باقی رقم اداکرنے کے لئے بار بار یاد دہانی کرائی جا رہی ہے مگر ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا ، معاہدے کے تحت ادائیگی میں تاخیر پر اتصالات کو جرمانہ کرنے یا منافع وصول کرنے کی کوئی شق نہیں۔

وہ پیر کو ایوان میں پی ٹی آئی کے شبلی فراز کی پی ٹی سی ایل نجکاری بارے قرارداد پر بحث سمیٹ رہے تھے ۔ قبل ازیں بحث میں شبلی فراز سمیت سعید غنی ، چوہدری تنویر ، شاہی سید ، غوث نیازی، نہال ہاشمی اور مشاہد اﷲ خان نے حصہ لیا ۔

(جاری ہے)

بحث کا آغاز کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں 2006 میں پی ٹی سی ایل کو اتصالات کے حوالے کیا گیا ۔

2010 تک اتصالات نے 400 ملین ڈالرز ادا کیے جب کہ بقیہ 800 ملین ڈالرز حکومت پاکستان کے حوالے نہیں کیا گیا۔98 فیصد اثاثے حوالے کر دیئے گئے صرف چند عمارات جن کی مالیت 87 ملین ڈالر روکے گئے ہیں مگر اس کی وجہ سے 800 ملین ڈالرز روک لیے گئے ہیں اس ملک میں اس کا کوئی ذکر ہی نہیں کر رہا ۔ جو بیچ کر چلے گئے ان کو پوچھنے والا کوئی نہیں یہ رقم اب بڑھ کر 101 ارب ڈالر ہو گئی ۔

ہم نجکاری کی حمایت کرتے ہیں حکومت میں نجکاری کی صلاحیت نہیں ہے ۔ حکومت بتائے کہ اتصالات سے 800 ملین ڈالرز وصول کرنے کے لئے کیا اقدامات کیے گئے ہیں ۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ حکومت آج تک کسی ایک شخص کو سزا نہیں دے سکی نہ ہی نشاندہی کر سکی جو 800 ملین ڈالرز کے بقایا جات دینے کے ذمہ دار ہیں کسی کو تو عبرت کا نشانہ بنایا جائے ۔ امریکہ ایران سے پابندیاں ہٹنے کے بعد ان کی منجمد رقم 6 گنا سود کے ساتھ واپس کر رہا ہے مگر ہماری رقم پر مفناع کی کوئی بات نہیں کر رہا ۔

چوہدری تنویر نے کہا کہ 2006 شوکت عزیز کے دور میں پی ٹی سی ایل فروخت کی گئی ملک کی بد قسمتی ہے کہ ایک ایسا شحص وزیر اعظم بن گیا جس کے گھر کا کسی کو پتہ نہیں ، جن لوگوں نے یہ معاہدہ کیا ان کے خلاف تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے ۔247 جائیدادیں حوالے ہونے کے بعد 800 ملین ڈالرز وصول ہو جائیں گے ۔ طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ حکومت کو 800 ملین ڈالرز وصول کرنے کی کوئی فکر نہیں موجودہ حکومت ہمیشہ اپنی ناکامیوں کو دہرانے کی ماہر ہے ۔

نجکاری کے مخالف نہیں مگر نجکاری ملک کے مفاد میں ہونی چاہیے ۔ شاہی سید نے کہا کہ ہری پور میں 1408 کنال زمین اپنے نام کر لی مگر سکولوں اور ہسپتالوں کی ذمہ داری کوئی نہیں لے رہا ۔ اساتذہ اور ڈاکٹروں کی تنخواہوں کے مسائل پیدا ہو گئے ہیں ۔ غوث نیازی نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ 30 جائیدادیں ایسی ہیں کہ جو ان کے حوالے نہیں کی جا سکتی ان کی قیمت منہا کرکے باقی رقم مل جائے گی ۔

نہال ہاشمی نے کہا کہ اس ادارے کی نجکاری مشرف اور شوکت عزیز کے دور میں ہوئی ۔ پی پی پی کے دور میں 800 ملین ڈالرز کا معاملہ کیوں نظر انداز کیا گیا ۔ پی پی پی نے 5 سالوں میں کسی کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایا۔ اگر کسی کو مقام عبرت بنایا جائے تو اس کے حواری اس کے ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں ۔ مشاہد اﷲ خان نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کی تباہی جس حکومت نے کی ایم کیو ایم اس کا حصہ تھی جو شخص نجکاری کمیشن کا چیئرمین تھا اس سے باز پرس کی بجائے پی پی پی نے اپنا وزیر خزانہ بنایا ۔

شوکت عزیز اربوں روپے کھا گئے اس کا کوئی نام نہیں لیتا ہم اس ملک سے سابق حکمرانوں کا گند صاف کر رہے ہیں ۔ خورشید شاہ کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں تو بیک راؤنڈ میں زرداری کی تصوری لگی ہوتی ہے ۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے جو معاملے کی تحقیقات کرے وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ 2.6 ملین میں یہ ادارہ فروخت کیا گیا ۔

800 ملین کی ادائیگی تمام جائیدادوں کی منتقلی پر ہونا تھی 33 جائیدادیں باقی رہ گئی ہیں ان کی مالیت 87 ملین ڈالر ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ 87 ملین ڈالر رکھ کر باقی رقم ادا کر دی جائے مگر اتصالات والے اس پر راضی نہیں ہو رہے ۔ ہم بار بار اتصالات سے درخواست کر رہے ہیں معاہدے میں منافع کی کوئی شق نہیں ورنہ ہم تاخیر پر منافع وصول کر سکتے تھے ۔ اپنے تحفظات سے وزارت کو آگاہ کریں گے یہ تشویش ناک بات ہے 800 ملین ڈالر بڑی رقم ہے ۔ اتصالات ابھی تک کوئی تعاون نہیں کر رہی

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات