قائم علی شاہ نے سب سے پہلے سندھ میں مردم شماری کرانے اور اس میں افغان باشندوں کو شامل نہ کرنے کا مطالبہ کردیا ، 2 گیس کمپنیوں کو سوئی سدرن سے نکال کر ناردرن میں شامل کرنے پر بھی احتجاج، وزیر اعظم نے معاملے کی انکوائری کیلئے کمیٹی بنا دی، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی اندرونی کہانی

پیر 29 فروری 2016 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 فروری۔2016ء) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے صوبے میں سب سے پہلے مردم شماری کرانے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ سندھ کی مردم شماری میں افغان باشندوں کو شامل نہ کیا جائے۔ پیر کو اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے مطالبہ کیا کہ سندھ میں سب سے پہلے مردم شماری کروائی جائے اور مردم شماری میں افغان باشندوں کو شامل نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ افغانیوں کو واپس افغانستان بھجوایا جائے۔ وزیراعظم نے افغانیوں کو مردم شماری میں شامل نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے 2 گیس کمپنیوں کو سوئی سدرن سے نکال کر ناردرن میں شامل کرنے پر احتجاج بھی کیا، جس پر وزیر اعظم نے معاملے کی انکوائری کیلئے کمیٹی بنا دی۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ پورے ملک سے لوگ کراچی میں رہتے ہیں، باقی صوبے بھی اپنے حصے میں پانی سندھ کو دیں، جس پر وزیراعظم نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ یہاں موجود ہیں آپ ان سے بات کرلیں