مردم شماری کیلئے 3 لاکھ فوج کی ضرورت ہے، فوج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے یہ عمل موخر ہوا، فوج ضرب عضب میں مصروف ہے، مردم شماری کے حوالے سے بلوچستان کے تحفظات دور کئے جائیں گے ، شرمین چنائے کا آسکر ایوارڈ جیتنا فخر کی بات ہے، ملک میں غیرت کے نام پر قتل کی اجازت نہیں

وفاقی وزیر برائے سیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 29 فروری 2016 19:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے سیفران لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ مردم شماری کے لئے 3 لاکھ فوج کی ضرورت ہے، فوج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے مردم شماری موخر ہوئی، فوج ضرب عضب میں مصروف ہے، مردم شماری کے حوالے سے بلوچستان کے تحفظات دور کئے جائیں گے ، شرمین عبید چنائے کا آسکر ایوارڈ جیتنا فخر کی بات ہے، ملک می غیرت کے نام پر قتل کی اجازت نہیں۔

پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کی ملک میں کوئی اجازت نہیں اور نہ ہی اسلام میں اس کی کوئی اجازت ہے، غیرت کے نام پر قتل کو ختم کرنے کیلئے پارلیمنٹ قانون سازی کر چکی ہے، شرمین عبید چنائے کا آسکر ایوارڈ جیتنا فخر کی بات ہے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیب کے قانون کے خلاف کوئی بات چیت نہیں ہو رہی بلکہ سب نے نیب کے طریقہ کار پر بات کی ، اگر ضرورت پڑی تو نیب کے قانون کو بہتر کیا جا سکتا ہے،کرپشن کی بیماری ملک میں سرایت کر چکی ہے، نیب کو آئینی ادارہ بنانا چاہیے اور نیب کو کرپشن کے خلاف سب کا احتساب شفاف انداز میں کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مردم شماری فوج دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے موخر ہوئی، مردم شماری کیلئے تین لاکھ فوج کی ضرورت ہے، فوج آپریشن ضرب عضب میں مصروف ہے، اتنی تعداد میں دستیاب نہیں ہو سکتی، مردم شماری کے حوالے سے بلوچستان کے تحفظات دیکھے جا رہے ہیں اور ان کو دور کیا جائے گا۔