سندھ اسمبلی نے سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی بل 2016 اتفاق رائے سے منظور کر لیا

پیر 29 فروری 2016 19:37

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 فروری۔2016ء ) سندھ اسمبلی نے پیر کو سندھ ایمپلائز سوشل سکیورٹی بل 2016 اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔ بل کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے سینئر وزیر تعلیم وپارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے بتایا کہ 18 ویں آئینی ترمیم کے بعد محنت سے متعلق امور صوبوں کو منتقل ہو گئے ہیں ۔ اس بل کا مقصد ملازمین کے سوشل سکیورٹیز سے متعلق معاملات کو ضابطے میں لانے اور ان کی بیماری ، حادثے اور ہلاکت میں انہیں یا ان کے ورثہ کو مراعات فراہم کرنے کے لیے یہ بل لایا گیا ہے ۔

اب یہ سارے معاملات صوبائی حکومت دیکھے گی ، جو پہلے وفاقی حکومت کے پاس تھے ۔ سندھ اسمبلی نے اتفاق رائے سے کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ انٹرپری نیور شپ کے قیام کا بل قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کے حوالے کر دیا ۔

(جاری ہے)

یہ کمیٹی 15 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔قانون سازی کے بعد ایم کیو ایم کے مستعفی ہونے والے رکن ڈاکٹر ارشد عبداﷲ ووہرا کی جگہ 5 قائمہ کمیٹیوں میں ایم کیو ایم کے ارکان کا انتخاب کیا گیا ۔

قائمہ کمیٹی برائے صنعت اور کامرس کے لیے سمیتا افضل ، قائمہ کمیٹی برائے امداد باہمی کے لیے ارتضیٰ فاروقی ، قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز ، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کے لیے دیوان چند چاولہ ، قائمہ کمیٹی برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے لیے عائشہ آفتاب اور قائمہ کمیٹی برائے محنت اور ہیومن ریسورسز کے لیے سید خالد احمد کو رکن کے طور پر منتخب کیا گیا

متعلقہ عنوان :