سندھ اسمبلی ، شرمین عبید چنائے کو مبارکباد پیش کرنے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور

پیر 29 فروری 2016 19:37

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 فروری۔2016ء ) سندھ اسمبلی نے پیر کو ایک قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی جس میں پاکستانی خاتون شرمین عبید چنائے کو ان کی دستاویزی فلم پر آسکر ایوارڈ ملنے پر مبارک باد پیش کی گئی ۔ یہ قرار داد پیپلز پارٹی کی خاتون رکن ارم خالد اور متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم ) خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو نے پیش کی تھی ۔

قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان شرمین عبید چنائے کی خدمات کا اعتراف کرتا ہے اور ان کی دستاویزی فلم ’’ اے گرل ان دی ریور ۔۔ معافی کی قیمت ‘‘ کو آسکر ایوارڈ ملنے پر مبارک باد پیش کرتا ہے ۔ ایک مرتبہ پھر شرمین نے پاکستان کو قابل فخر بنا دیا ہے ۔ اس دستاویزی فلم نے غیرت کے نام پر قتل کے سنگین جرم کے خلاف یہ مضبوط پیغام دیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل میں کوئی غیرت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ شرمین کا تعلق سندھ سے ہے اور وہ پاکستان کی پہچان بن گئی ہیں ۔ انہوں نے یہ بتایا ہے کہ ہم ایک سماجی برائی کو جرات کے ساتھ اجاگر کر سکتے ہیں کیونکہ ہم اسے ختم کرنا چاہتے ہیں ۔ سینئر وزیر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سماجی برائیوں کا خاتمہ کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے 2011 ء میں شرمین کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ہلال امتیاز دیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم ہونی چاہئے اور یہ کام وفاقی حکومت نے کرنا ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے شرمین کے ساتھ جو وعدہ کیا تھا ، اسے پورا کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ کسی خان کی پارٹی کو ایسے معاملات پر واضح موقف اختیار کرنا چاہئے ، جو طالبانائزیشن کی حمایت کرتی ہے ۔

وزیر خوراک سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ شرمین عبید چنائے نے جس مسئلے کی نشاندہی کی ہے ، اس مسئلے کو حل ہونا چاہئے ۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ شرمین کو آسکر ایوارڈ کا ملنا بڑے فخر اور اعزاز کی بات ہے ۔ شرمین نے یہاں کے سماج کے منفی پہلو کو اجاگر کیا ہے ۔ غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں ہے ۔

قتل ، قتل ہے ، چاہے وہ کسی بھی نام پر ہو ۔ پولیس کو چاہئے کہ وہ قاتل کو گرفتار کرکے اسے سزا دلوائے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر ثمر علی خان نے کہا کہ شرمین عبید چنائے نے جو کام کیا ہے ، اس پر ہمیں فخر ہے ۔ میں زرداریوں کی پارٹی کے بارے میں بات نہیں کروں گا ۔ سید مراد علی شاہ کے ریمارکس حذف کیے جائیں ۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے کسی کے بارے میں ریمارکس نہیں دیئے ، جو طالبانائزیشن کی حمایت کرتا ہے ، میں اس کی مذمت کرتا ہوں ۔

مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ شرمین عبید چنائے کو آسکر ایوارڈ ملنا ہمارے لیے فخر کی بات ہے اور ہم اس حوالے سے پرجوش ہیں ۔ ہمیں اس ذہنیت کا خاتمہ کرنا ہو گا ، جس کی وجہ سے ایسی سماجی برائیاں پیدا ہوتی ہیں ۔ قرار داد پر محرکین کے علاوہ دیگر ارکان نے بھی خطاب کیا ۔ قرار داد کی منظوری کے بعد اسپیکر نے اجلاس منگل کی صبح تک ملتوی کر دیا ۔

متعلقہ عنوان :