صوبے بھر میں لاقانونیت میں اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے، جماعت اسلامی ضلع بہاول پور

پنجاب کے 10کروڑ عوام کی جان ومال عزت وآبرو کچھ بھی محفوظ نہیں،ملک میں عملاً جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے،مشترکہ بیان

پیر 29 فروری 2016 19:25

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 فروری۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی ضلع بہاول پور ڈاکٹر محمد اشرف ،امیر شہر سید ذیشان اخترنے کہاہے کہ صوبے بھر میں لاقانونیت میں اضافہ انتہائی تشویش ناک ہے۔پنجاب کے 10کروڑ عوام کی جان ومال عزت وآبرو کچھ بھی محفوظ نہیں۔دن دیہاڑے ڈاکے،چوری،راہزنی،قتل وغارت گری اور اغوابرائے تاوان کی وارداتیں ہورہی ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے غفلت کی نیند سورہے ہیں۔

اگر کسی غریب کے ساتھ کوئی واردات ہوجائے تو وہ تھانے جانے کی بجائے صبروشکر کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔رشوت ستانی انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔ملک میں عملاً جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے دی جانے والی تمام ترمراعات اور تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافے کے باوجود تھانہ کلچر تبدیل نہیں ہوسکا۔

(جاری ہے)

آج بھی محکمہ پولیس ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ ہے جس کی بہتری کے لئے کچھ نہیں کیا جارہا۔پنجاب بھر میں700پولیس اسٹیشن ہیں اور تھانہ میں اوسطاً سالانہ ایک ہزار مقدمات درج ہوتے ہیں جبکہ محکمہ پولیس کا بجٹ9.4ارب روپے ہے جس کا 80فیصد تنخواہوں اور مراعات کی مدمیں چلاجاتا ہے۔ ٹریننگ کے لیے10فیصد اور آپریشن اخراجات کے لئے بھی صرف10فیصد بچتا ہے جوکہ ناکافی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آبادی کے تناسب سے 250افراد کی حفاظت کے لئے صرف ایک اہلکار ہے۔پولیس نفری کا ایک بڑاحصہ اہم شخصیات کی حفاظت اور پروٹوکول پرمامور ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت ہے۔عوام کاکوئی پرسان حال نہیں۔ساراصوبہ جرائم پیشہ عناصر کے رحم وکرم پرچھوڑدیا گیا۔انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیاکہ پنجاب تھانہ کلچر کی بہتری کے لئے ایماندارافسروں کوتعینات کیاجائے اور سیاسی اثرورسوخ ختم ہونا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :