لوٹ مار کرنے والوں کو سیاستدان نہیں مانتے، خورشیدشاہ

سیاستدانوں کو کرپشن کے خلاف ملک کر جنگ کرنا ہوگی، آرمی چیف کی کوششوں سے ملک میں امن قائم ہو ا، وزیر اعظم نے نیب متعلق بیان دے کر سب کو پریشان کیا،سیاست دان ہی ملک کو بچا سکتے ہیں،پی آئی اے کو ختم کرکے نیا ادارہ بنانا کہاں کی منطق ہے،سیاست دان کا کام تو روٹھوں کومنانا اورلڑائی کرنے والوں میں صلح کرانا ہے، کالاباغ ڈیم بنانے کی باتیں کرنے والے شرارتی لوگ ہیں ا، وفاق کو مضبوط دیکھنا نہیں چاہتے، پہلے ملک میں 18 ڈیم بنائے جائیں پھر سوچیں گے کہ کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا،قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کاتقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو

اتوار 28 فروری 2016 15:48

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 فروری۔2016ء ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ لوٹ مار کرنے والوں کو سیاستدان نہیں مانتے،ملک کے تمام سیاستدانوں کو کرپشن کے خلاف ملک کر جنگ کرنا ہوگی، آرمی چیف کی کوششوں سے ملک میں امن قائم ہو ا، وزیر اعظم نے نیب متعلق بیان دے کر سب کو پریشان کیا،سیاست دان ہی ملک کو بچا سکتے ہیں،سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پی آئی اے کو ختم کرکے نیا ادارہ بنانا کہاں کی منطق ہے،سیاست دان کا کام تو روٹھوں کومنانا اورلڑائی کرنے والوں میں صلح کرانا ہے، کالاباغ ڈیم بنانے کی باتیں کرنے والے شرارتی لوگ ہیں اور وہ وفاق کو مضبوط دیکھنا نہیں چاہتے، پہلے ملک میں 18 ڈیم بنائے جائیں پھر سوچیں گے کہ کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا۔

(جاری ہے)

سکھر میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان جیسا ملک دنیا کوئی کوئی اور نہیں، اس ملک کی ترقی جمہوریت میں ہے، ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے ملک کو جمہوری شعور دیا، یہ سیاست ہی ہے جس نے پاکستان بنایا، آئین دیا، ایٹم بم دیا سمیت جمہوریت دی۔ لوٹ مار میں ملوث لوگوں کو سیاستدان نہیں مانتے، سیاست دان کا کام تو روٹھوں کومنانا اورلڑائی کرنے والوں میں صلح کرانا ہے، کرپشن کرنے والے ہم میں سے نہیں، کرپشن کے خلاف ملک کے تمام سیاستدانوں کرپشن کرنی چاہیے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیوں نے اداروں کو ڈرا دیا ہے اور افسران مایوس ہوگئے ہیں، پیپلز پارٹی جب اپنے دور میں نیب میں بہتری کی بات کی تو موجودہ حکومت نے اس کی مخالفت کی اور جب یہ ان کے گلے پڑے ہیں توکہتے ہیں کہ نیب کے قانون میں ترمیم کی جائے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے نیب کے بارے میں بات کرکے معاملے کو مشکوک کردیا ہے۔

وزیر اعظم نے جلد بازی میں ایسی تقریرکردی، جس کے بعد لوگ کہیں گے کہ وہ چوروں کو بچارہے ہیں۔نیب نے پنجاب میں کام شروع کیا تو کوئی پر کاٹتا رہا اور کوئی دم پر پاوٴں کی بات کرتا رہا۔ کالا باغ ڈیم کے حوالے سے خور شید شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم بنانے کی باتیں کرنے والے شرارتی لوگ ہیں اور وہ وفاق کو مضبوط دیکھنا نہیں چاہتے، پہلے ملک میں 18 ڈیم بنائے جائیں پھر سوچیں گے کہ کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ باتھ باندھ کر کہتے ہیں کہ جنرل راحیل شریف ہمارے سپہ سالار ہیں انہیں متنازع نہ بنایا جائے۔