سانحہ اے پی ایس پشاور نے بکھری قوم کو متحد کر دیا ، انتہاپسندی پر پابو نہ پایا گیا تو شہدائے پشاور کی قربانی ضائع جائیگی‘ صوبائی وزراء

تقریب میں شہید بچوں کے والدین اور اہل خانہ کی بھی شرکت،اپنے پیاروں کو یاد کرکے آبدیدہ ہو گئے تقریب میں ایک شہید بچے محمد شہیر کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا،میرا بچہ ہمیشہ زندہ رہے گا‘ والدہ شہیر

ہفتہ 27 فروری 2016 19:27

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 فروری۔2016ء) اے پی ایس پشاور کے بچوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے کر بکھری ہوئی قوم کو متحد کر دیا،دہشت گردی،فرقہ واریت،لسانیت اور انتہا پسندی پر قابو نہ پایا گیا تو پشاور کے بچوں کی شہادتیں ضائع ہو جائیں گی،پوری قوم دشمن قوتوں کے ہاتھوں آلہ کار بننے والے امن کے سفاک دشمن کو کچلنے کے لئے یکسو ہے،ہم معصوم بچوں،فوج کے جوانوں،پولیس اہلکاروں اور بے گناہ شہریوں کی جانیں لینے والے آخری دہشت گردی کی ہلاکت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خاں ،صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا اور دیگر مقررین نے یہاں الحمرا ہال میں سانحہ پشاور کے شہید بچوں کے موضوع پر لکھی معروف ادیبہ اور صحافی خاتون رابعہ رحمن روہی کی کتاب ’’متاع وطن‘‘کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب سے جنرل(ر) راحت لطیف،پروفیسر ناصر بشیر،کیپٹن(ر) عطا محمد خان اور شہید بچوں کے والدین نے بھی خطاب کیا اور شہید بچوں کی یادوں کو تازہ کیا۔

تقریب میں شہدا کی تصاویر،میڈلز اور تعلیمی کامیابیوں کی اسناد بھی رکھی گئی تھیں۔شہید بچوں کے ذکر پر ہال میں موجود اہل خانہ سمیت ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔تقریب میں ایک شہید بچے محمد شہیر کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔شہید بچے کی والدہ نے کہ کہ ،میرا بچہ ہمیشہ زندہ رہے گا۔رانا مشہود نے اپنے خطاب میں کہاکہ رابعہ رحمن نے شہید بچوں کی داستان رقم کرکے اس امر کا اعادہ کیا کہ قوم اپنے معصوم بچوں کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولے گی۔

انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنی تاریخ سے سبق سیکھتی ہیں۔جب ہم تحریک پاکستان کی قربانیوں کو بھولے تو سقوط ڈھاکہ کا سانحہ پیش آیا اور جب ہم سقوط ڈھاکہ کو بھی فراموش کرکے گئے تو 16 دسمبر کی ہی خونی تاریخ نے سانحہ پشاور کے ذریعے ہمیں ایک بار پھر ہلا کر رکھ دیا۔ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ اس تازہ سانحہ کو ہمیشہ مدنظر رکھتے ہوئے باہمی اتفاق واتحاد برقرار اور اپنی صفوں میں انتہا پسندوں کے روپ میں موجود دشمن پر کڑی نظر رکھیں گے۔

انہوں نے کہا ہمارے وزیراعظم نے اچھے برے طالبان کی تمیز مٹا کر آئین کو چیلنج کرنے والے ہر دشمن کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے اور یہ جنگ افواج پاکستان کے دلیرانہ کردار کی وجہ سے بہت جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچنے والی ہے۔ شہید بچوں کا بدلہ لینے کے لئے ہمیں متحد ہو کر دشمن کو منہ توڑ جواب دینا ہو گا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ معاشرے میں برداشت ،رواداری اور اختلاف رائے کی گنجائش پر مبنی رویوں کی ترویج کے بغیر سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو موثر جواب نہیں دیا جا سکتا۔

ہمیں اپنی صفوں میں شامل مذہب اور فرقہ واریت کے نام پر نفرت پھیلانے والی کالی بھیڑوں کو پہچاننا اور نکال باہر کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اس وقت تک کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتا۔جب تک ہر فرد اس مشن میں اپنا حصہ نہ ڈالے۔دہشت گردوں کا اسلام سمیت کسی مذہب سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔ہمیں پاکستان کو جناح کا پاکستان بنانے کے لئے یہاں سے ہر قسم کی عصبیت کو ختم کرنا ہو گا۔