بارکسی جج کی ڈکٹیٹرشپ قبول نہیں کرے گی ‘ افتخار محمد چوہدری کے جانے سے عدلیہ میں اچھی تبدیلیاں آئیں مگر آج بھی مکمل انصاف نہیں مل رہا ‘عدلیہ کا ادارہ وکیل یا ججوں کی ملکیت نہیں، اس کے مالک پاکستان کی عوام ہیں

سپر یم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکن عاصمہ جہانگیر ایڈوکیٹ کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 27 فروری 2016 19:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 فروری۔2016ء) سپر یم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی رکن عاصمہ جہانگیر ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ افتخار محمد چوہدری کے جانے سے عدلیہ میں اچھی تبدیلیاں آئیں ہیں مگر آج بھی مکمل انصاف نہیں مل رہا ‘عدلیہ کا ادارہ وکیل یا ججوں کی ملکیت نہیں اس کے مالک پاکستان کی عوام ہیں‘کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ کسی وکیل یا شخص کی زبان بندی کرسکیں، بارکسی جج کی ڈکٹیٹرشپ قبول نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے انتخابات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں عاصمہ جہانگیر ایڈوکیٹ نے کہا کہ کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں کہ کسی وکیل یا شخص کی زبان بندی کرسکیں اوربارکسی جج کی ڈکٹیٹرشپ قبول نہیں کرے گی ،عدلیہ کا ادارہ وکیل یا ججوں کی ملکیت نہیں اس کے مالک پاکستان کی عوام ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی جماعتیں بارکی سیاست میں اتنی مداخلت کریں جتنی انہیں زیب دیتی ہے ، اگربارنہ ہو تو سیاسی جماعتیں دو دن جمہوریت نہیں نکال سکتی۔انہوں نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری کے جانے سے عدلیہ میں اچھی تبدیلیاں آئی ہیں لیکن ابھی ماحول اتنا خوش آئند نہیں کہ یہ کہا جاسکے کہ عوام کو انصاف مل رہا ہے۔