وزیر اعلی کی زیر صدارت اجلاس، امن عامہ کی بہتری اور جرائم کی روک تھام کے حوالے سے متعدد اہم فیصلے

اجلاس میں پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کا دائرہ کار بڑھانے اور پولیس سٹیشنز کو ماڈل تھانوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ پولیس نظام میں بہتری اور عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے وسائل کی فراہمی میں کمی نہیں آنے دیں گے‘وزیر اعلی کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 27 فروری 2016 18:46

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 فروری۔2016ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے کئے جانے والے اقدامات، امن و امان کی مجموعی صورتحال اور پولیس نظام میں بہتری کیلئے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب سیف سٹیز پراجیکٹ کا دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیاجبکہ پنجاب کے پولیس سٹیشنز کو ماڈل تھانوں میں تبدیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا-وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا پہلا مرحلہ اکتوبر میں مکمل ہوگا اور مرحلہ وار پروگرام کے تحت 2017ء کے اوائل میں پورے لاہور میں یہ پراجیکٹ کام شروع کر دے گا- انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دیگر چار بڑے شہروں ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اور گوجرانوالہ میں سیف سٹیز پراجیکٹ شروع کئے جائیں گے جن کے لئے اراضی کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیف سٹیز پراجیکٹ کے ذریعے شہروں کو محفوظ بنایا جائے گااورامن عامہ کی بہتری اور جرائم کی روک تھام کیلئے سیف سٹیز پراجیکٹ اہم کردار ادا کرے گا۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جرائم پیشہ عناصر پر کڑی نظر رکھی جا سکے گی۔ وزیراعلی نے اینٹی گریٹڈ کمانڈ، کمیونیکیشن اینڈ کنٹرول سنٹر کیلئے بہترین ہیومن ریسورس بھرتی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے بھرتی ہونے والی ہیومن ریسورس کی تربیت پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وزیراعلیٰ نے منصوبے کے مختلف امور کو پیشہ ورانہ انداز سے آگے بڑھانے پر چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی اکبر ناصر کی کارکردگی کی تعریف کی ۔چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب نے سیف سٹیز اتھارٹی کی منصوبے کے مختلف امور پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی۔وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے پنجاب کے پولیس سٹیشنز کو ماڈل تھانے بنانے کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ پروگرام پر آئندہ مالی سال سے عملدرآمد ہو گا اور اگلے مالی سال کے دوران مرحلہ وارپنجاب کے پولیس سٹیشنز کو ماڈل تھانوں میں تبدیل کیا جائے گا- انہوں نے کہا کہجدید انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے تھانوں کو حقیقی معنوں میں ماڈل پولیس سٹیشنز بنایا جائے گااورتھانوں میں عوام کی داد رسی یقینی بنائیں گے - انہوں نے کہا کہ پولیس نظام میں بہتری اور عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے وسائل کی فراہمی میں کمی نہیں آنے دیں گے - پولیس کو عوام کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے حقیقی معنوں میں نتائج دینا ہیں - انہوں نے کہا کہ ماڈل تھانوں میں پولیس کی کارکردگی مانیٹرکرنے کے لئے ڈیجیٹل مانیٹرنگ کا نظام وضع کیا جائے گا- عوام کے جان و مال کے تحفظ اور جرائم کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کو جانفشانی سے فرائض سرانجام دینا ہوں گے- وزیر اعلی نے ہدایت کی کہتھانوں میں سائل کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے - وزیر اعلی نے کہا کہ ڈولفن فورس سٹریٹ کرائمز کو کنٹرول کرنے میں ہراول دستہ ثابت ہوگی اور ڈولفن فورس مارچ میں اپنے فرائض سنبھالے گی - انہوں نے کہا کہ اس فورس کے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کا کام مکمل ہو چکا ہے-وزیر اعلی نے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی ڈولفن فورس کیلئے علیحدہ سروس سٹرکچر بنانے کا جائزہ لینے کے ساتھ ضروری قانون سازی اور دیگر امور طے کرنے کے حوالے سے تین ہفتے میں سفارشات پیش کرے گی۔

اجلاس کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے ڈولفن پولیس فورس کی تیاری کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فورس کی تربیت اور تمام دیگر امورکا کام آخری مراحل میں ہے-اجلاس میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اﷲ، معاون خصوصی رانا مقبول احمد، چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری داخلہ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ ایم پی اے جہانگیر خانزادہ ویڈیو لنک کے ذریعے اٹک سے شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :