سیاچن کے معاملے پر پاکستان پر بھروسہ نہیں ، منوہر پاریکر

ہفتہ 27 فروری 2016 14:08

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 فروری۔2016ء) سیاچن گلیشیئر سے فوج کی واپسی کو ایک بار پھر خارج ازامکان قرار دیتے ہوئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ اس معاملے پر پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور اگر ایسا کیا گیا تو پاکستان اس علاقے کو اپنے قبضے میں لے گا ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران سیاچن گلیشیئر پر حال ہی میں پیش آئے برفانی توجہ گر آنے کے واقعہ اور وہاں تعینات فوجیوں کے لئے دستیاب سہولیات کے بارے میں کئی ممبران کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ گلیشیئر کو فوج سے کسی بھی صورت میں خالی نہیں کرایا جائے گا کیونکہ اس بارے میں پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ۔

انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سا جگہ کو خالی کیا تو دشمن اس پر قبضہ کرے گا وار اسے دفاعی اعتبار سے فائدہ ہو گا اور پھر ہمیں مزید انسانی جانوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا ہمیں 1984 کا ( سیاچن تنازعہ ) تجربہ معلوم ہے وزیر دفاع نے مزید بتایا میں جانتا ہوں کہ ہمیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی میں مسلح افواج کو سلام کرتا ہوں لیکن ہمیں اس اپوزیشن پر موجود رہنا ہے ہمیں دفاعی لحاظ سے انتہائی اہم اس جگہ کی نگرانی کرتی ہے یہ جگہ بہت اہمیت کی حامل ہے میرا ماننا ہے کہ ایوان کا کوئی بھی ممبر پاکستان کے الفاظ کو سنجیدگی سے لے سکتا ہے منوہر پاریکر نے بتایا کہ سیاچن گلیشئر پر گزشتہ 32 برس کے عرصے میں 915 افراد ہلاک ہوئے ہلاکتوں کی سالانہ شرح 28 تھی اور اب یہ 10 تک پہنچ گئی ہے انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن گلیشیئر پر تعینات فوجی اہلکاروں کو اس قدر بہتر طبی سہولیات فراہم کی جاتی ہں وج معمول کی طبی خدمات سے چھ گنا زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ اہلکاروں کو سیاچن کے سخت ترین موسمی اور جغرافیائی حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے 19 اقسام کے ملبوستات کے علاوہ سنوسکوٹر اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر دفاع نے کہاکہ گلشیئر پر ضروری اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن قدرت کو مکمل طور شکست نہیں دی جا سکتی ۔

متعلقہ عنوان :