مولانا فضل الرحمان کی خواتین کے حقوق بارے منظور بل پر کڑی تنقید ، صوبائی اسمبلی کو زن مریدوں کی اسمبلی قرار دے دیا

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کے ریمارکس پر ہنگامہ برپا، پنجاب اسمبلی میں تحریک جمع

جمعہ 26 فروری 2016 20:51

مولانا فضل الرحمان کی خواتین کے حقوق بارے منظور بل پر کڑی تنقید ، صوبائی ..

کوئٹہ /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 فروری۔2016ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پنجاب اسمبلی میں خواتین کے حقوق بارے منظور کئے گئے بل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی کوزن مریدوں کی اسمبلی قرار دے دیا اور کہا کہ آج سے بیوی کو شوہر اور شوہر کو بیوی کہا جائے، تاہم ان کے ان ریمارکس نے ایک نیا ہنگامہ کھڑا کر دیا۔

جمعہ کو یہاں کوئٹہ میں جے یو آئی(ف) کے زیر اہتمام منعقدہ شمولیتی جلسے سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان ، پنجاب اسمبلی کی جانب سے حالیہ دنوں میں خواتین کے حقوق بارے منظور کئے گئے بل کا مذاق اڑاتے نظر آئے اور یہاں تک کہہ دیا کہ پنجاب اسمبلی زن مریدوں کی اسمبلی ہے اور اس کو اتنے لمبے چوڑے قانون پاس کرنے کی کیا ضرورت تھی، صرف قانون میں اتنی ترمیم اور کردی جاتی تو بہتر تھا کہ آج سے شوہر بیوی اور بیوی شوہرتصور ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگر کسی کی ماں، بہن یا بیٹی آدھی رات کو گھر آئے تو اس سے یہ پوچھنا کہ وہ اتنی دیر کہاں تھی، کیا یہ تشدد ہے یا اس سے خواتین کے حقوق پر کوئی آنچ آتی ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ اگر قانون سازی معاشرے کی خواہشات کے مطابق کی جا نی ہے توحلال اور حرام کیسے معلوم ہوگا۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کے ریمارکس نے ایک نیا ہنگامہ برپا کردیاہے تاہم ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے اس بیان کے خلاف پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک بھی جمع کرائی گئی ہے جس میں اس بیان کو پنجاب اسمبلی کی توہین قراردیاگیا ہے