مغربی قوتیں دہشت گردی کے نام پر انسانیت کا قتل عام کر رہی ہیں، مولانا فضل الرحمن

دینی مدارس اورپاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو عوام کی طاقت سے ناکام بنائیں گے، شمولیتی تقریب سے خطاب

جمعہ 26 فروری 2016 20:31

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ 26 فروری۔2015ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغربی قوتیں دہشت گردی کے نام پر انسانیت کا قتل عام کر رہی ہیں دینی مدارس اورپاکستان کے خلاف ہونے والی سازشوں کو عوام کی طاقت سے ناکام بنائیں گے ،جمعیت اپنے سفر کے 100سال پورے کرچکی ہے اس دوران قافلہ حق کو بہت سی مشکلات کاسامنا بھی کرنا پڑا ۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو مقامی ہوٹل میں ممتاز قبائلی رہنما سیٹھ اجمل خان بازئی کی ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی تقریب سے جمعیت کے مرکزی جنرل سیکرٹری و ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولاناعبدالغور حیدری ،مرکزی سیکرٹری اطلا عات حافظ حسین،صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈوکیٹ، احمد،مولانا عصمت اﷲ ،مولانا ولی محمد ترابی،اجمل خان بازئی ،اور دیگر نے بھی خطاب کیا اس مو قع پر سابق گورنر سید فضل آغا ،سابق اسپیکر سید مطیع اﷲ آغا ،رکن قومی اسمبلی مولانا امیر زمان سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پارٹی میں کارکنوں کے درمیان جو دوریاں تھیں آج ختم ہوگئی ہیں ہم سب ایک ہی قافلے کے مسافر ہیں جمعیت بذات خود ایک تاریخ اور تحریک کا نام ہے جو نظریے اور عقیدے کی بنیاد پر بڑے مشکلات حالات سے گزر کر یہاں تک پہنچی ہے ہمیں آج عہد کرنا چاہئے کہ اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے اپنی منزل تک پہنچیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب نے ہمیں خواہشات کے برعکس زندگگی گزارنے کی ترغیب دی ہے لیکن بعض لوگ قرآن و سنت سے ہٹ کر خواہشات کے مطابق زندگی گزارتے اور قانون بناتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہم عوام کو آزادی اور شفاف معیشت نہیں دیں گے اس وقت تک ملک میں امن و خوشحالی نہیں آسکتی جمعیت اجتماعی طور پر خواہشات سے ہٹ کر زندگی گزارنے کا سبق دیتی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جنگ عظیم ایک ہو یا دو انسانیت کا قتل عام کیا گیا اور تمام انسانوں کو آگ میں دھکیل دیا گیا امریکہ اورمغربی قوتوں کا شیوہ ہے کہ دہشت گردی کے نام پر انسانوں کو قتل کیا جائے دینی مدارس اور مسلمانوں کو دہشت گرد قراردیکر اسلام کے خلاف کارروائی کی جائے لیکن ہم انکی ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام اپنے سفر کے 100سال مکمل کرچکی ہے اس دوران قافلے کو بہت سی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑاہم اب بھی اس قافلے کو منزل مقصود تک پہنچانے کیلئے اﷲ تعالیٰ کی مدد کے طلب گار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ظلم و جبر اور تشدد کے ذریعے لوگوں کو غلام بناکر انکے حقوق کے تعین کا دوراب گزر چکا ہے لوگوں کی جان و مال کا تحفظ امن سے مشروط ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نہ ہی سارے مسلمان دہشت گرد ہیں اور نہ ہی دینی مدارس میں دہشت گردی کی تربیت دی جارہی ہے ہمیں دہشت گردی کے نام پر دینی مدارس کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے پنجاب اسمبلی سے پاس کئے گئے بل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں بھی بل پیش کیا گیا تھا جس کی موجودہ حکمران جماعت نے مخالفت کی تھی مگر آج اسی سے دو ہاتھ آگے جاکر بل منظور کیا گیا ہے جس سے ثابت ہوا کہ اس وقت حکمران جماعت اور پرویز مشرف کے درمیان اختلاف کی وجہ اقتدار کی کھینچا تانی تھی جو بل پاس کیا گیا ہے اس میں تھوڑی سی ترمیم یہ بھی ہونی چاہئے تھی کہ شوہر کو بیوی اور بیوی کو شوہر قراردیا جاتا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں اور اداروں نے قسم اٹھارکھی ہے کہ ملک میں اسلامی قانون سازی نہیں ہوگی اس وقت ہم آزمائش سے گزر رہے ہیں ہر بچے کو پتہ ہے کہ ہمارا آقا امریکہ ہے اوردوست چین ہے ہم اس غلامی کی زہنیت کے خلاف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم پاک چائنا اقتصادی راہداری منصوبے کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ زمین ہماری اور کاروبارچائنا کا ہوگا یہ ایک اچھی شراکت داری ہوگی پاکستان کی اقتصادی ترقی چین سے ہی وابستہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہم اس ملک کے وفادار ہیں یہاں کے لوگوں کو انکے حقوق کا اختیار دیا جائے جس سے ادارے اور ملک مضبوط ہوگا۔

ڈپٹی چیئرمین سینٹ و جمعیت کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مولانا عصمت اﷲ اورانکے ساتھیوں نے جمعیت (نظریاتی) کو جمعیت میں ضم کرنے کا دانشنمنداہ فیصلہ کیا ہے انکے اس فیصلے سے جماعت مزید مضبوط و مستحکم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 1973کے آئین میں لکھا ہے کہ پاکستان میں قانون سازی اسلام کے مطابق ہوگی مگراسکے برعکس نہ تو 1973ء کے آئین اورنہ ہی اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد ہورہا ہے ہمارے صدرکہتے ہیں کہ سود جائز قرار دینے کا حل نکالا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں طعنے دیئے جاتے ہیں کہ ہم ملک کے وفادار نہیں ہیں پر ایسے لوگوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ہم اس ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت کیلئے اپنی جان تک قربان کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک پر کوئی مصیبت آتی ہے تو حکمران دوبئی اورامریکہ بھاگ جاتے ہیں پہلے بھی ملک کی حفاظت کیلئے جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے قربانیاں دی ہیں اور اب بھی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب مشرقی پاکستان الگ ہورہاتھا وہاں کے حالات بہت خراب تھے جس پرمفتی محمودؒنے مسلمانوں کی رہنمائی کیلئے مشرقی پاکستان تشریف لے گئے جبکہ یہاں کے اس وقت کے بننے والے وزیراعظم نے کہاکہ جو بھی بنگلہ دیش جائیگا اس کی ٹانگیں توڑدی جائیگی۔جمعیت کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے ہمیشہ مسائل کے حل کیلئے جمہوریت اور پارلیمنٹ کا راستہ اختیارہے پاکستان کو بچانے کیلئے بلوچستان کو بچانا ضروری ہے مقتدر قوتیں جمعیت کو دیوار سے لگانے کی کوشش کررہی ہیں جمعیت کو دیوار سے لگاکر ملک اور بلوچستان میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

اس سے قبل سیٹھ اجمل بازئی نے اپنے ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔مولانا عصمت اﷲ نے کطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے دل میں درد ہے کہ جمعیت سے تعلق رکھنے والے تمام ساتھی مفادات اور عہدے کا لالچ چھوڑ کر رضائے الہیٰ کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے کہ مسلمان آپس کے اختلافات ختم کرکے میری رسی کو مضبوطی سے تھام لیں ۔

انہوں نے کہا کہ اختلافات اس وقت سامنے آتے ہیں جب مفادات کی بات ہو میں نے اپنی جماعت بنائی ہم کچھ عرصے ایک دوسرے سے دور رہے مگر اﷲ کے فضل سے ایک بار پھر دوبارہ اکٹھے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت کے تمام کارکن جماعت کی فعالیت کیلئے اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں۔جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈوکیٹ نے کہا کہ آج الحمداﷲ جمعیت علماء اسلام اور جمعیت (نظریاتی) دوبارہ اکٹھے ہوگئے ہیں پوری دنیا میں ایک ہی جماعت مسلمانوں کی ترجمانی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان اور مسلمانوں کو ختم کرنے کیلئے اپنے بجٹ میں اضافہ کیا ہے مگر اﷲ نے اسلام کی حفاظت کا خود ذمہ لیا ہے آج سب سے زیادہ لوگ امریکہ میں مسلمان ہوروہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج مجھے بہت خو شی ہو رہی ہے کہ جید علماء کرام اور بزرگوں کے درمیان ہو ں اور میں بہت عرصے سے جمعیت میں شامل ہونے پر غور کر رہا تھا آج اﷲ تعالیٰ نے مجھے استقامت عطاء کی اور میں قبیلے رشتہ داروں اور ساتھیوں سمیت جمعیت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان اور مولانا فضل الرحمٰن سمیت تما م قائدین کی قیا دت پر مکمل اعتمادکا اظہار کرتاہوں

متعلقہ عنوان :