کراچی میں امن کی مکمل بحالی تک آپریشن جاری رہے گا ، وزیراعظم

ماس ٹرانزٹ کراچی کے مکینوں کی دیرینہ خواہش اور ضرورت تھی،گورنر سندھ امن و امان میں وزیراعظم کی خصوصی دلچسپی سے منظم جرائم میں 70 فیصد کمی ہوئی ،وزیر اعلیٰ

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعہ 26 فروری 2016 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 26 فروری۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کراچی میں مکمل امن کی بحالی کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں امن کی مکمل بحالی تک آپریشن جاری رہے گا اور اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، شہر قائد کی روشنیاں دوبارہ واپس لے کر آئیں گے، امن کی بحالی کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر بھی توجہ مرکوز ہے، شہر قائد کی قدرتی خوبصورتی اور امن کو واپس لے کر آئیں گے، ملک میں موٹر ویز کی تعمیر، بجلی گھروں کے قیام سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے معاشی سرگرمیاں زور پکڑ رہی ہیں، اسی رفتار کار کے ساتھ کام جاری رہا تو پاکستان اس خطے کا مضبوط اور خوشحال ملک بن کر ابھرے گا۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں 16 ارب روپے کی لاگت کے حامل گرین لائن بس سروس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

تقریب میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزراء، ارکان پارلیمان، ارکان صوبائی اسمبلی اور دیگر بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ سال اس منصوبے کا کراچی میں ہی اعلان کیا تھا اور انہیں خوشی ہے کہ بہت جلد وفاقی حکومت کی مدد اور سندھ حکومت کی معاونت سے اس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ کراچی کے شہریوں کے حوالے سے از حد ضروری تھا اور جس علاقے سے یہ تیز رفتار بس گذرے گی، وہاں کے لوگوں کو اس کا بہت فائدہ اور آسانی ہوگی۔

وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں امن و امان کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے ساتھ ساتھ ترقی کا عمل بھی تیز ہو رہا ہے، شہر میں اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، قتل و غارت سمیت جرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور انہیں مکمل طور پر ختم کرتے ہوئے کراچی میں امن و امان کو بحال کیا جائے گا۔ ہمارا عزم ہے کہ جب تک کراچی کا امن مکمل طور پر بحال نہیں ہو جاتا اور شہر کی روشنیاں دوبارہ واپس نہیں آ جاتیں، ہم آپریشن بند نہیں کریں گے، ہم اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے ساتھ ساتھ ترقیاتی عمل بھی جاری ہے اور آج کراچی میں ایک بہت بڑے منصوبے کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ آنے والا وقت انشاء ایسا ہوگا کہ ہم ترقیاتی منصوبوں کی ہی بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا ایک بہت خوبصورت شہر ہوا کرتا تھا، آج کراچی جنوبی ایشیاء نہیں بلکہ ایشیاء کے اندر ایک بہترین اور خوبصورت شہروں میں شمار ہو سکتا تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم شہر کو سنبھالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کے لئے سب کا تعاون چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن منصوبہ وفاقی حکومت شروع کر رہی ہے جس پر تقریباً 16 ارب سے زائد رقم خرچ ہوگی۔ منصوبے کی کل لمبائی 22 کلو میٹر ہے جبکہ انفراسٹرکچر کی لمبائی 18.4 کلو میٹر کے قریب ہے۔ زمین سے اوپر 11 کلو میٹر ہوگا جبکہ زمین پر 7.7 کلو میٹر ہے۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے میں 22 بس اسٹیشنز ہوں گے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ لاہور میٹرو بس سے بھی زیادہ خوبصورت منصوبہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ نے اس منصوبے میں دلچسپی لی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ جلد اس منصوبے پر کام شروع کیا گیا اور اس میں شفافیت اور معیار کے ساتھ ساتھ بچت بھی کی گئی، کم لاگت میں یہ منصوبہ مکمل ہوگا۔

وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ یہ منصوبہ اگلے سال مکمل ہو جائے گا اور اس سے کراچی کے لوگ مستفید ہوں گے۔ ملک میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں موٹر ویز کا جال بچھایا جا رہا ہے، کراچی کو لاہور سے موٹر وے کے ساتھ منسلک کیا جائے گا، اس میں حیدر آباد سے کام شروع ہو چکا ہے اور حیدر آباد سے سکھر سیکشن کے معاملات بھی جلد طے پا جائیں گے۔

سکھر سے ملتان اور ملتان سے لاہور بھی شروع ہونے والا ہے۔ میری خواہش ہے کہ اس کو بہت جلد مکمل کیا جائے اور یہ پہلا موقع ہوگا کہ پاکستان میں کراچی سے پشاور تک موٹر وے مکمل ہو جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بڑے بڑے منصوبے ہیں، یہ دلوں کو ملانے والے منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی، سندھ، بلوچستان، کے پی کے میں بھی سڑکوں کے منصوبوں پر پیشرفت جاری ہے۔

اگلے چند سالوں میں پاکستان انفراسٹرکچر کے حوالے سے اس خطے کا بہترین ملک ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ تھر میں کوئلہ نکالنے کا کام بھی شروع ہو رہا ہے اور اسی کوئلے سے بجلی کی پیداوار بھی شروع ہو رہی ہے۔ پہلی مرتبہ پاکستان نے کوئلہ سے اپنی بجلی بنانے کے لئے کام شروع کر دیا ہے۔ کراچی کے اندر بجلی کے پلانٹ لگ رہے ہیں، ایل این جی کے ٹرمینل لگ رہے ہیں، کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے پلانٹ لگ رہے ہیں اور ہر صوبے میں بجلی کی پیداوار کے منصوبے، موٹر ویز سمیت اقتصادی ترقی کا عمل شروع ہو چکا ہے جس میں اﷲ کے فضل و کرم سے تیزی کے ساتھ میں کام ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسی رفتار کار کے ساتھ کام جاری رہا تو اﷲ کے فضل و کرم سے پاکستان اس خطے کا مضبوط ملک بن کر ابھرے گا۔ قبل ازیں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے کہا کہ گرین لائن منصوبے پر کراچی کے لوگ وزیراعظم محمد نواز شریف کے شکر گزار ہیں، ماس ٹرانزٹ کراچی کے مکینوں کی دیرینہ خواہش اور ضرورت تھی۔ امن و امان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ رینجرز، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیاں بہت سی قربانیاں دے کر اس شہر میں امن و امان بحال کر رہے ہیں۔

2013ء میں حکومت نے امن و امان کے لئے جو سفر شروع کیا تھا آج اس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ اب شہر کی تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے شہر میں بے مثال عملی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس پر بھی فیصلہ ہوگیا ہے، اس پر بھی کام جلد شروع ہوگا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایک سال قبل گرین لائن منصوبے کا وعدہ کیا تھا اور آج اس کا آغاز کیا جا رہا ہے جو خوش آئند ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے شکر گزار ہیں، اس سے ہماری ہمت افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے سلسلے میں وزیراعظم خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں جس کی وجہ سے ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان سمیت دیگر منظم جرائم میں 70 فیصد کمی ہوئی ہے۔ امید ہے کہ بہت جلد پورا شہر امن کا گہوارہ بن جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ تین سال قبل کراچی میں امن و امان کی صورتحال مخدوش تھی، وزیراعظم محمد نواز شریف کے جرات مندانہ پالیسیوں کے نتیجے میں کراچی کا امن اور روشنیاں بحال ہوگئی ہیں۔

آج میں، کراچی کے دو کروڑ شہری گرین لائن بس سروس منصوبے پر بہت خوش ہیں۔ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناحؒ کی روح بھی خوش ہے کہ ان کی پارٹی کے ایک سپاہی نے کراچی میں روشنیوں کے نئے سفر کا آغاز کر دیا ہے۔