عورتوں پر’’ گھریلوتشدد‘‘سیرت طیبہ کی صریحاًـ خلاف ورزی ہے‘ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی

اسلامی ماڈل معاشرے کے حسن کی بنیاد مرد وعورت کے حقو ق وفرائض کی بہترین تقسیم ہے ‘ ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ

جمعہ 26 فروری 2016 19:25

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 فروری۔2016ء) معروف دینی اسکالر وناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ علامہ ڈاکٹر محمدراغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ عورتوں پر’’ گھریلوتشدد‘‘سیرت طیبہ کی صریحاًـ خلاف ورزی ہے،اسلامی ماڈل معاشرے کے حسن کی بنیاد مرد وعورت کے حقو ق وفرائض کی بہترین تقسیم ہے،مردخاندان کانگران توعورت اس کے اثاثہ جات اوراولاد کی نگہبان ہے۔

اسلامی تعلیمات الفت ومحبت پر مبنی گھریلوزندگی کااظہارچاہتی ہے جس کی ذمہ داری دونوں فریقین پر عائد ہوتی ہے۔ان خیالات کااظہارانہوں نے خطبہ جمعۃ المبارک کے دوران عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزیدکہاکہ اپنے ایمان کو مضبوط کرکے اﷲ تعالیٰـ کے احکامات اوراس کے رسول اکرمﷺکی سیرت طیبہ کوسامنے رکھ کرتشدد کوروکاجاسکتاہے۔

(جاری ہے)

غصے پر قابوپانا،جذبات پرکنٹرول ،اظہارخیال کے مواقع کی فراہمی،بہترفیصلہ کرنے کی صلاحیت اورمشکلات کوحل کرنے کی احسن تدبیر ایسی خوبیاں ہیں جو گھریلوتشدد کو روکنے میں ا ہم کرداراداکرسکتی ہیں۔اس لیے بچے اوربچیوں کی شادی سے پہلے اخلاقی تعلیم وتربیت کی جائے تاکہ یہ عمل خوشگوارعدم تشدد پر مبنی عائلی زندگی کاباعث بن سکے۔انہوں نے کہاکہ عدم تشدد کی اسلامی تعلیمات کے باوجود کچھ مرد عورتوں پر تشدد کرتے ہیں۔بعض اوقات عورتیں بھی عورتوں پرتشدد کررہی ہوتی ہیں جبکہ بعض عورتیں مردوں کو اپنی بیوی پر تشد د کرنے پر اکساتی ہیں۔اسلامی نظام اخلاق کوقابل عمل بنانے کے لئے قانون سازی کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :