گومل یونیورسٹی سے میرے کوئیذاتی مفادات وابسطہ نہیں خطے کی بہتری کے لئے جدوجہد کرنا میری ترجیحات میں شامل ہے ،علی امین خان گنڈہ پور

جمعہ 26 فروری 2016 16:16

ڈیرہ اسماعیل خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 فروری۔2016ء) صوبائی وزیر مال خیبرپختونخواہ سردار علی امین خان گنڈہ پور نے کہا ہے کہ گومل یونیورسٹی سے میرے کوئی زاتی مفادات وابسطہ نہیں مگر یہ اس خطہ کی امانت ہے اور اس کی بہتری کے لیئے جدوجہد کرنا میری ترجیحات میں شامل ہے ، تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے یونیورسٹیوں کو مثالی اداروں میں تبدیل کرنے کے لیئے وائس چانسلرز کی بادشاہت کے تصور کے بجائے خدمت او ر کارکردگی کے تصور کے تحت کام کیا جا رہا ہے جن اداروں کے سربراہوں کی کارکردگی بہتر نہیں ہو گی انہیں معطل کرنے کا ایکٹ بنایا جا رہا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے گومل یونیورسٹی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ اور ایگزیکٹیو باڈی کے نمائندہ وفد سے گفتگو کے دوران کیا وفد کی قیادت ایسوسی ایشن کے صدر عصمت اللہ خان ، جنرل سیکرٹری ظاہر شاہ اور یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ممبر ریاض بھٹنی کررہے تھے، صوبائی وزیر مال نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کے مسائل میں حکومت کی سرد مہری کے ساتھ ساتھ یہاں کے انتظامی سربراہوں کا بھی عمل دخل ہے جب ادارہ کے سربراہ حکومت وقت کو ادارہ کے مسائل سے آگاہ ہی نہیں کرے گاا ور اپنی بادشاہت کو ترجیح دے گا تو اداروں کا یہی حال ہوگا جس سے آج گومل یونیورسٹی گذر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے سابق وائس چانسلر عنایت اللہ خان بابڑ کے ساتھ مل کر یونیورسٹی کو ابتدائی طور پر سولہ کروڑ روپے کی گرانٹ دلوائی، یونیورسٹی کے لیئے نوے کروڑ روپے سے زائد کے ترقیاتی بجٹ کی منظور پر کام شروع کرایا اور اس خطہ میں انجنیئرنگ یونیورسٹی کے قیام کی جانب عملی پیشرفت شروع کی ، عنایت اللہ بابڑ عمر کی کمی کی وجہ سے وائس چانسلر کی سیٹ پر مستقل تعینات نہ ہو سکے اور ان کے بعد آنے والوں نے اس منصوبہ جات کی تکمیل کی جانب وہ توجہ نہیں دی جس کا یہ ادارہ مستحق تھا یا جو وائس چانسلر کی بنیادی زمہ داریوں میں سے ایک ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر عمر علی خان سینئر اور یونیورسٹی کے تمام اہلکاروں کے لیئے قابل قبول ہیں، مجھے سے کہا گیا کہ آپ اپوزیشن لیڈر کے قریبی عزیز کو وائس چانسلر لگوائیں میں نے کہا کہ میں میرٹ پر یقین رکھتا ہوں اگر وہ میرٹ پر وائس چانسلر بھرتی ہوسکتا ہے تو مجھے اعتراض نہیں ہے مجھے یونیورسٹی کی بہتری سے غرض ہے، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ایکٹ کے نفاز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیئے صوبائی حکومت بھرپور کردار ادا کرے گی، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کی بہتری کے لیئے ہر تجویز کا خیر مقدم کیا جائے گا، انہوں نے یونیورسٹی آفیسرز کی ترقیوں کے عمل میں رکاوٹ کے خاتمہ کے لیئے ابتدائی طور پر صوبائی حکومت کی جانب سے ایک کروڑ روپے کی گرانٹ کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔

متعلقہ عنوان :