فیصل آباد،ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے ویگنوں اور رکشاؤں میں لگے ایل پی جی سلنڈر اتارنے میں بری طرح ناکام

جمعہ 26 فروری 2016 16:16

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 فروری۔2016ء) ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ڈویژن انتظامیہ ویگنوں اور رکشاؤں میں لگے ایل پی جی گیس سلنڈر اتارنے میں بری طرح ناکام جبکہ ٹرانسپورٹر حکومت کی واضح ہدایت کے باوجود مسافروعں سے کم کرایہ وصول کرنے سے انکار کر دیا جبکہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ٹریفک پولیس اور دیگر ادارے فیصل آباد کے ٹرانسپورٹروں اور اڈا مالکان سے لاکھوں روپے ماہانہ بھتہ وصول کررہے ہیں ۔

آن لائن کے مطابق پاکستان کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں بسیں ، ویگنیں اور دیگر ٹرانسپورٹ ملک بھر کے مختلف شہروں کیلئے روانہ ہوتی ہیں جس کی تعداد ہزاروں میں بتائی جاتی ہے جبکہ حکومت کی واضع ہدایت کے باوجود فیصل آباد سے دیگر شہروں میں مسافروں کو لے جانے والی ویگنوں میں ایل پی جی سلنڈر نصب ہیں جبکہ صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے انتظامیہ اب تک نہ صرف ویگنوں ، بسوں اور فیصل آباد شہر میں چلنے والے رکشوں سے گیس سلنڈر اتارنے میں نہ صرف ناکام ہے بلکہ ان مالکان کے خلاف کاروائی کرنے سے اس لیے بھی گریزاں ہیں کہ فیصل آباد کے مختلف بس اسٹینڈوں میں چلنے والی ٹرانسپورٹ کے زیادہ تر مالکان حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم این اے ، ایم پی اے اور سابقہ وزراء شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق فیصل آباد میں چلنے والی ویگنوں جن کی ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے پندرہ سیٹوں کی منظوری دے رکھی ہے اس کو بائیس سیٹوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ ان ویگنوں میں سفر کرنے والے مسافروں کو بھیڑ بکریوں کی طرح نہ صرف بٹھایا جاتا ہے بلکہ ویگنوں اور بسوں کے مالکان مسافروں سے توہین آمیز رویہ سے پیش آتے ہیں جس کی وجہ سے آئے روز مسافروں اور اڈا مالکان کے ساتھ جھگڑا بھی ہوتا ہے ۔

حکومت نے پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے تناسب سے اندرون و بیرون شہر چلنے والی ہر قسم کی چھوٹی بڑی گاڑیوں جن میں نان اے سی ، ہینو ، دیگر بسوں ، ہائی ایس ویگنوں ، کوسٹرس ، مزدا وغیرہ گاڑیوں سمیت تمام اقسام کی پبلک کے زیر استعمال تمام ٹرانسپورٹ کیلئے فی مسافر 74 پیسے کلو میٹر کرایہ مقرر کیا گیا ہے مگر ٹرانسپورٹروں او ر انتظامیہ کی ملی بھگت سے تین ہفتے گزرنے کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا اب بھی فیصل آباد کے ٹرانسپورٹر اپنی من مانی سے سابقہ کرایہ ہی وصول کر رہے ہیں جبکہ ڈویژن بھر کی انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے نہ صرف آنکھیں بند کر رکھی ہیں بلکہ ٹرانسپورٹروں کو اپنے مفادار کی خاطر ایسا کرنے کی اجازت دی ہوئی ہے ۔

مسافروں ، شہریوں ، تاجروں اور دیگر طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے وزیراعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب اور ٹرانسپورٹر اتھارٹی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فیصل آباد کے ٹرانسپورٹروں ، اڈا مالکان کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے مقامی انتطامیہ سے بھی باز پرس کی جائے تاکہ مسافر ، شہری پٹرولیم مصنوعات کی کم قیمتوں سے فائدہ اٹھا سکیں ۔

متعلقہ عنوان :