کوٹلی، ضلعی انتظامیہ کی غفلت ،آلودہ پانی کی فراہمی ،سکولوں کے گندے واش روم کا استعمال ،ہیپاٹایٹس اے پھیلنے لگا

سکول جانیوالے چھ سے 10سال کے سینکڑوں بچے مرض کا شکار

جمعہ 26 فروری 2016 14:15

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 فروری۔2016ء) ضلعی انتظامیہ کی غفلت آلودہ پانی کی فراہمی اور سکولوں کے گندے واش روم کا استعمال کوٹلی میں ہیپاٹایٹس اے پھیلنے لگا ، سکول جانیوالے 6 سے 10 سال کے سینکڑوں بچے مرض کا شکار ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق پبلک ہیلتھ اور ضلعی انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کوٹلی کے سکولوں میں پینے کے آلودہ پانی اور گندے واش روم استعمال کرنے پر سینکڑوں بچے ہیپاٹاٹیس اے کا شکار بن گے ڈاکٹر سے جب بچوں کے بیمار ہونے کی وجہ دریافت کی تو چایلڈ سپیشلسٹ نے ،،اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔

26 فروری۔

(جاری ہے)

2016ء،، کو بتایا کے سکولوں میں پینے کا آلودہ پانی اور گندے واش رومز کا استعمال ہیپاٹاٹیس اے پھیلنے کی بنیادی وجہ ہے والدین بچوں کو اس موزی مرض سے بچانے کے لیے صاف پانی اُبال کر پلایں اورٹائلٹ کوصاف ستھرا رکھے اورواش روم کے استعمال کے بعد ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھویں اب تک ملنے والی اطلاعات کے مطا بق تقریبا پانچ سو کے قریب کو ٹلی کے چھ سے دس سال کی عمر کے اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کے ضلعی انتظامیہ سکولوں کے زمہ دراران کو سکولوں میں فلٹر شدہ پانی کے استعمال اورواش رومز کی صفائی کے عمل کویقینی بنائے اور سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کرے اور غفلت برتنے والے اداروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے تا کے معصوم بچے ان موزی امراض کا شکار نہ بن سکیں۔