پاکستانی بینکوں کو ایران سے تجارت کی اجازت مل گئی

عالمی پابندیوں کے اختتام سے، پاکستان اور ایران کے درمیان معمول کی تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے میں مدد ملے گی،اسٹیٹ بینک

جمعہ 26 فروری 2016 12:05

پاکستانی بینکوں کو ایران سے تجارت کی اجازت مل گئی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 فروری۔2016ء) اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے تہران پر سے اقتصادی پابندیاں اٹھائے جانے کے اقدام کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستانی بینکوں کو ایران سے معمول کے مطابق مالی تعلقات قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اس حوالے سے تمام بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا تھا کہ 'وفاقی حکومت کی جانب سے ایران پر موجود اقتصادی پابندیاں اٹھانے کے لیے اقوام متحدہ کی 20 جولائی 2015 کی قرار داد پر عمل درآمد کو مد نظر رکھتے ہوئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان یہ اعلان کرتا ہے کہ ایران پر لگائی گئی گزشتہ بینکس یا ایف آئیز کی پابندی اٹھا لی گئی ہے اور اب ایران سے معمول کی تجارت کی جاسکتی ہے'۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کا حجم بہت ہی کم ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی اسمگلنگ کی شرح بہت زیادہ ہے۔ ایران سے پاکستان میں پڑے پیمانے پر پیٹرولیم منصوعات اسمگل ہوتی ہیں جبکہ ایرانی اشیاء کی فروخت کی مارکیٹیں کوئٹہ اور کراچی میں موجود ہیں۔اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ 'بینکوں اور مالیاتی اداروں کو تجویز دی جاتی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل افراد کے حوالے سے کارروائیوں کو جاری رکھیں اور اس کے ساتھ ساتھ اْن پر بھی جو مالیاتی نظام کے حوالے سے کرنسی یا دیگر پابندیوں سے مشروط ہیں'۔

واضح رہے کہ حال ہی میں مقامی کرنسی مارکیٹ میں ایرانی روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ ایران پر سے ہٹائی جانے والی پابندیاں ہیں۔یہ خیال بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں اور مالیاتی اداروں کو ایران سے تجارت کی اجازت کا فائدہ ہر سال ایران کا دورہ کرنے والے ہزاروں افراد کو ہوگا۔اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ 'یہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ پابندیوں کے اختتام سے، پاکستان اور ایران کے درمیان معمول کی تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے میں مدد ملے گی

متعلقہ عنوان :