قول و فعل میں تضاد سے آج بہت بڑے بڑے دعویدار پشتونوں کے سامنے عیاں ہو چکے،عوامی نیشنل پارٹی

دین مبین اسلام کے نام پر بار بار دھوکہ دینے والے آج خود دست و گریباں ہیں، اصغرخان اچکزئی ودیگرکی پارٹی اراکین سے گفتگو

جمعرات 25 فروری 2016 22:58

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ قول و فعل میں تضاد کی وجہ سے آج بہت سے بڑے بڑے دعویدار پشتونوں کے سامنے عیاں ہو چکے ہیں دین مبین اسلام کے نام پر بار بار دھوکہ دینے والے آج خود دست و گریباں ہیں مفادات پر لڑنے والے آج ایک بار پھر ساتھ چلنے کے وعدے اور عہد کرتے ہیں پشتونوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حقیقی قوم دوست قوت کا ساتھ دیں عوامی نیشنل پارٹی گزشتہ 40 سالوں سے باریاں لینے والوں کا اصل چہرہ پشتونوں پر واضع کرنے کیلئے فکر باچا خان اور فلسفہ عدم تشدد کے ذریعے پشتونخواہ وطن کی ترقی و خوشحالی کیلئے سرخ پرچم تلے ہر اس جدوجہد کو اپنائیں گے جس سے قوم اور وطن کے خوشحال مستقبل کی طرف گامزن کرنے کیلئے ضامن ہو فکر باچا خان اور ولی خان کے تمام وعدے اور دعوے قریب المرگ ہیں ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی ‘ صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ نے قلعہ سیف اﷲ کے صدر حیات اﷲ کاکڑ ‘ ضلعی و تحصیل کابینہ پشتون ایس ایف کے اراکین سے بات چیت کے دوران کیا اس موقع پر جمال الدین رشتیا اور محبت کاکا بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ پشتون قوم اپنے ارد گرد کے حالات کو بھانپنے اور اس کا تجربہ کرکے قوم کو مزید نقصان سے بچائیں اس کیلئے ضروری ہے کہ پشتون قوم کے نوجوان لکھاری ‘ ادیب ‘ دانشور ‘ شاعر اور سیاسی کارکن قوم اور وطن پر گزرنے کے حالات وطن کی تباہی و بربادی میں شامل قوتوں کے کردار کو قلم بند کریں تاکہ آنے والا مستقبل نوجوانوں کے سامنے کردار اور تاریخ عیاں ہو انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی پشتون قوم کی ترقی و خوشحالی چاہتی ہے دریں اثناء صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نظام الدین کاکڑ ‘ جمال الدین اشتیا ‘ محبت کاکا نے ژوب قلعہ شہر جاکر سردار مسعود سے ان کے بھائی غفار افغان کے کزن سردازادہ صابر خان سید صاحب سرگڑھ سے ان کے بیٹے اور عبدالباری سے ان کے چچا اختر محمد کی وفات پر فاتحہ خوانی کی بعدازاں تحصیل مسلم باغ کے رکن شمس اﷲ کاکڑ نے صوبائی قائدین کے اعزاز میں عشائیہ دیا ۔

متعلقہ عنوان :