سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے کورٹ مارشل کرکے 8 سال قید کی سزاپانے والے ملزم کی اپیل پر ٹرائل کورٹ کاریکارڈ طلب کرلیا

جمعرات 25 فروری 2016 22:44

اسلام آباد ۔ 25 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے کورٹ مارشل کرکے 8 سال قید کی سزاپانے والے ملزم کی جانب سے دائراپیل کی سماعت کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کاریکارڈ طلب کرلیا۔ جمعرات کو جسٹسگلزاراحمد کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ یادرہے کہملٹری کورٹ نے ملک دشمن سرگرمیوں کے الزام کے تحت الف خان نامی نوجوان کا کورٹ مارشل کرتے ہوئے آٹھ سال قید کی سزاسنائی۔

جس کیخلاف دائراپیل پشاور ہائیکورٹ نے خارج کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا کہ درخواست گزارکی جانب سے اپیل میں شفاف ٹرائل نہ ہونے کے حوالے کوئی چارج ثابت نہیں کیاجاسکا۔ بعدازاں الف خان نے پشاورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران درخواست گزارکے وکیل رفاقت حسین نے عدالت کوآٰگاہ کیاکہ میرا موکل ان پڑھ ہے اس پر ملک دشمن ادارے کوخفیہ معلومات فراہم کرنے کا الزام لگایاگیا اوراس کاکورٹ مارشل کرکے آٹھ سال قید کی سزادی گئی۔

جسٹس گلزارنے کہاکہ اگریہ مخبری کرتاتھا تواس نے خود کوحاصل قانونی تخفظ کوکیوں ختم کیا۔ جسٹس دوست محمدنے کہاکہ عدالت کوبتایاجائے کہ درخواست گزارنے کونسی ایسی معلومات ملک دشمن ادارے کودی جس سے قومی سلامتی کونقصان پہنچ سکتاٰتھا۔ بعد ازاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کاریکارڈ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :