کرپٹ حکمران کسی رعایت کے مستحق نہیں،قوم کو اٹھنا ہوگا،لیاقت بلوچ

جماعت اسلامی ڈنڈے اور بندوق کے زور پر نہیں جمہوری اور آئینی طریقے سے انقلاب لانا چاہتی ہے حکمران اپنے نااہل شہزادوں کو اعلیٰ عہدوں پر بٹھا رہے ہیں، غریب کوروز گار دینے کیلئے تیار نہیں ،تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب

جمعرات 25 فروری 2016 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) سیکریٹر ی جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ کرپٹ حکمران کسی رعایت کے مستحق نہیں۔قوم کو ان کے خلاف اٹھنا ہوگا۔ ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیلنے کے ذمہ دار عوامی غیظ و غضب سے بچ نہیں سکیں گے ۔جماعت اسلامی ڈنڈے اور بندوق کے زور پر نہیں جمہوری اور آئینی طریقے سے انقلاب لانا چاہتی ہے ۔

لاکھوں نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں پکڑے نوکریوں کی تلاش میں ہیں مگر بے حس حکمران اپنے نااہل شہزادوں کو قومی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر بٹھا رہے ہیں اور غریب کے بچے کوروز گار دینے کیلئے تیار نہیں ۔یہ ظلم و جبر کا نظام عوام اب زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے ۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری پانچ روزہ تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہا کہ انقلاب کسی جنگ و جدل یا توڑ پھوڑ کا نہیں ،آئینی حدود کے اندر رہتے ہوئے پر امن اور جمہوری جدوجہد سے تبدیلی کا نام ہے ۔ملک پر مسلط رہنے والے حکمرانوں نے قومی خزانے پر ڈاکہ ڈال کر اربوں ڈالر بیرونی بنکوں میں جمع کررکھے ہیں ،ایک طرف عوام دو وقت کی روٹی ،تعلیم ،صحت اور چھت سے محروم ہیں جبکہ دوسری طر ف حکمرانوں نے اپنی آئندہ نسلوں کولوٹ کھسوٹ کی دولت سے کھرب پتی بنا لیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک سے لوٹی گئی 375ارب ڈالر کی قومی دولت پاکستانی بنکوں میں واپس آجائے تو ہمیں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی سے ہمیشہ کیلئے نجات مل سکتی ہے اور عوام کو زندگی گزارنے کی بنیادی سہولتیں بھی فراہم کی جاسکتیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکمران اپنے لوٹ مار سے باز آنے والے نہیں عوام نے اگر ان کا ناطقہ بند نہ کیا تو یہ ہمیشہ ان کی گردنوں پر سوار رہیں گے اور عوام کو اسی طرح پریشانیوں اور مصیبتوں میں زندگی گزارنا پڑے گی۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ معاشرے میں طبقاتی تقسیم گہری ہورہی ہے ایک طرف غریب محنت و مشقت اور خون پسینہ ایک کرکے بھی مجبوریوں کا شکار ہے اور دوسری طر ف حکمران طبقہ عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والی دولت پر عیش و عشرت کے مزے اڑا رہا ہے ۔عوام اب استحصالی نظام سے تنگ آچکے ہیں ،عوام کے اندر بے چینی اور مایوسی بڑھ رہی ہے ۔ان حالات میں ضروری ہے کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک اسلامی و فلاحی ریاست بنانے کیلئے ایک بڑی تحریک برپا کی جائے ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ آئین پاکستان ملک میں نفاذ شریعت کا بہترین ذریعہ ہے اگر آئین پر حقیقی معنوں میں عمل کیا جائے تو ملک کو اسلامی و فلاحی ریاست بننے سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی مگر بزدل اور دشمن قوتوں کے آلہ کار پاکستان کے نظریاتی تشخص کو ختم کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے رستہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود حکمران طبقہ ہے جو مغرب اور امریکہ کے خوف سے اﷲ کے احکامات کی پس پشت ڈال رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی پارلیمنٹس مل کر بھی اﷲ کے قانون کو بدل نہیں سکتیں ۔عالمی امن کے قیام کیلئے دنیا کو اﷲ تعالیٰ کے قوانین کی طرف پلٹنا پڑے گا۔اسی میں انسانیت کی فلاح اور سلامتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :