جمعیت کی سیاست آن دی گراؤند ہے ، انڈر گراؤنڈ سرگرمیوں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے ،مولانافضل الرحمان

دینی مدارس کے خلاف عالمی ایجنڈے کے تحت سازشیں ہورہی ہیں،پریس کانفرنس

جمعرات 25 فروری 2016 21:33

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 فروری۔2016ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہماری سیاست آن دی گراونڈ ہے کسی بھی علاقے میں انڈر گراونڈ سرگرمیوں سے ہمارا نہ تعلق اور نہ ہی ہمیں کوئی خبر ہے دینی مدارس کے خلاف عالمی ایجنڈے کے تحت سازشیں ہورہی ہیں اور ہم ایسے سازشوں کا بھرپور مقابلہ کرتے ہوئے اس کو ناکام بنادیں گے جمعیت علمااسلام ملک کی سب سے بڑی اور حقیقی مذہبی سیاسی جماعت ہے جمعیت نظریاتی کے انضمام کا خیرمقدم کرتے ہیں نیب کو ایک ڈکٹیٹر نے سیاسی لوگوں سے انتقام کیلئے قائم کیا تھا ایسے اداروں کو قائم نہیں رہنا چاہئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ائرپورٹ روڈ واقع مقامی ہوٹل میں جمعیت نظریاتی کے امیر مولانا عصمت اﷲ کے ہمراہ جمعیت نظریاتی کے جمعیت میں انضمام کے موقع پر پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاق المدارس پاکستان کے صدر مولانا سلیم اﷲ خان ، جمعیت کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولاناعبد الغفور حیدر، وفاقی وزیر اکرم خان درانی ، جمعیت کے صوبائی امیر مولانا فیض محمد ، جنرل سیکریٹری ملک سکند ر ایڈووکیٹ، مولوی محمد حنیف، صوبائی خطیب مولانا انوارلحق حقانی سمیت علماء کرام اور جمعیت کے رہنما ء و کارکن بھی موجود تھے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے مولانا عصمت اﷲ کی جانب سے جمعیت نظریاتی کو جمعیت علما ء اسلام میں ضم کرنے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ہی درخت کے پھول تھے جو الگ الگ کمروں میں سجے تھے اب واپس ایک ہی گلدستے کی مانند ہیں جمعیت علماء اسلام برصغیر کی بڑی اور قدیم تحریکی قوت ہے اور جمعیت کی ایک لمبی تاریخ ہے اس تحریک میں کئی نشیب وفراز سے گذرنا پڑتا ہے ۔

انہوں نے جمعیت نظریاتی کی جمعیت علماء اسلام میں انضمام کیلئے کوششوں پر مولانا سلیم اﷲ خان و دیگر علماء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان جید علماء کرام نے جمعیت کی وحدت کیلئے جو کردار ادا وہ قابل تحسین ہے اس انضمام سے جماعت کے کارکنوں کو خوشی نصیب ہورہی ہے وہاں پوری قوم پرواضح ہونا چاہئے کہ جمعیت علماء اسلام نے اپنے قیام کے100 سال پورے کئے ہیں یہ سو سال وہ جماعت پوری کرسکتی ہے جس کی بنیاد نظریات پر رکھی گئی ہو۔

جمعیت آج پاکستان کی سب سے بڑی مذہبی جماعت ہے نہ صرف یہاں بلکہ باہر کی دنیا میں بھی ہماری بات سنی اور مانی جاتی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد وزیراعظم میاں نواز شریف سے سیاسی جماعتوں کے قائدین کی ملاقات کے دوران اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق تحفظات دور ہوگئے تھے اور چائنا کے سفارخانے بھی وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ اقتصادی راہداری مغربی روٹ ہی ہوگا ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت صرف فیصلے کرتی ہے جس پر عملدرآمد اداروں کو کرنا ہوتا ہے سیکورٹی ادارے ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ایک اور سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ضرب عضب آپریشن بارے پارلیمنٹ اور آل پارٹیز کانفرنس کی سفارشات پر تحفظات کے باوجود بھی انہوں نے اتفاق کیا وار اکثریت رائے کا احترام کیا امن کیلئے سب متفق ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مدارس پر چھاپے علماء کرام اور طلباء کو تنگ کرنے کے عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ یہاں حکومتیں اورادارے بین الاقوامی ایجنڈے کی پیروی کرتے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ نیب کو ایک آمر نے صرف سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے بنایا تھا میں نے 18ویں ترمیم کے وقت اسکے خاتمے کا مطالبہ کیا تھا مگر کسی سیاسی جماعت نے میرا ساتھ نہیں دیا اس لئے ہم نے بھی زیادہ اصرار نہیں کیا ۔

اس سے قبل جمعیت علماء اسلام (نظریاتی)کے سربراہ مولانا عصمت اﷲ نے باقاعدہ طور پر جمعیت علماء اسلام (نظریاتی) کو جمعیت علماء اسلام میں ضم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں دھڑوں میں چند اختلافات کے باعث علیحدگی ہوئی تھی آج الحمداﷲ دوبارہ دونوں دھڑے ایک ہوچکے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :