حکومت نے گیس کمپنیوں کو 100 ارب کے قرضے کمرشل بنکوں سے لینے کی ہدایت کی ہے ، شازیہ مری کا انکشاف

جمعرات 25 فروری 2016 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 فروری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی راہنما شازیہ مری نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں انکشاف کیاہے کہ حکومت نے گیس کمپنیوں کو 100 ارب روپے کمرشل بنکوں سے قرضے لینے کی ہدایت کی ہے حکومت 100 ارب روپے سے گیس انفراسٹرکچر بنایا جائے گا پوائنٹ آف آرڈر پر شازیہ مری نے کہا کہ حکومت جی آئی ڈی سی سے اربوں روپے سے گیس صارفین سے پہلے ہی وصول کر چکی ہے اور اب گیس کمپنیوں کو 100 ارب مزید قرضے لینے کی ہدایت کر رہی ہے ۔

شازیہ مری نے الزام لگایا کہ وزارت پٹرولیم میں کرپشن جاری ہے حکومت عوام کے مفاد کے لئے وزارت پٹرولیم میں کرپشن جاری ہے حکومت عوام کے مفاد کے لئے اقدامات کرے ۔افضل ڈھانڈلا نے کہا کہ چنے کی فصل کے کاشتکاروں کے زرعی قرضے معاف کئے جائیں گزشتہ تین سالوں سے چنے کی فصل تباہ ہو گئی ہے چنے کے کسان تباہ حال ہو چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی مزمل قریشی نے کہا کہ کراچی اور حیدر آباد کے لوگوں کو شناختی کارڈز کے حصول میں شدید مشکلات ہیں۔

اس مسئلہ پر فوری توجہ دی جائے ۔ فاٹا سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی نے کہاکہ فاٹا میں بجلی کا مسئلہ شدید ہے لوڈشیڈنگ سے علاقہ کی معیشت ختم ہو گئی ہے حکومت اس بارے کوئی خصوصی پیکج کا اعلان کرے ۔ ایم این اے چودھری اشرف نے کہا کہ کپاس کے کسان کا براحال ہے حکومت کپاس کی امدادی قیمت کے تعین کا فیصلہ کرے اور اعلان کرے ۔ خرم دستگیر نے کہا کہ کپاس کی قیمت ڈی ریگولیٹ ہے اپوزیشن نے نواز شریف حکومت کی پالیسیوں اور طرز حکومت پر شدید تنقید کی ہے اور کہا کہ حکومت کے رہنما ذاتی جیب بھرنے کی بجائے عوام کی فلاح کے لئے کام کرے ۔

متعلقہ عنوان :